پوتن ۔ ایردوان ملاقات میں مثبت و خوش آئند بیانات

روسی ہم منصب کے ساتھ دو طرفہ اور کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دینے کے معاملے میں  مصالحت قائم  ہو گئی ہے، اب کے بعد ہمارا رابطہ اور مذاکرات  ہر سطح پر جاری رہیں گے: ایردوان

548640
پوتن ۔ ایردوان ملاقات میں مثبت و خوش آئند بیانات

صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ انقرہ ۔ ماسکو   کے درمیان  دوستی و اعتماد کی فضا کا ماحول پیدا ہو گا  اور  دوطرفہ تعلقات   پرانی سطح سے بھی کہیں زیادہ    بلند  سطح پر ہوں گے۔

جناب  ایردوان نے  روسی ہم منصب سے  سینٹ پیٹرز برگ میں   ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس  کانفرس کا اہتمام کیا۔

صدر ترکی نے   واضح کیا کہ روسی ہم منصب کے ساتھ دو طرفہ اور کثیر الجہتی تعلقات کو فروغ دینے کے معاملے میں  مصالحت قائم  ہو گئی ہے، اب کے بعد ہمارا رابطہ اور مذاکرات  ہر سطح پر جاری رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آق کویو  پاور  پلانٹ  کو سڑیٹیجک   سرمایہ کاری کا درجہ دیا جائیگا اور ترک سٹریم کی طرح کے مشترکہ منصوبو ں کو سرعت دی جائیگی۔

روسی صدر  ولادیمر پوتن نے اس موقع پر بتایا کہ ترکی  کے ساتھ باہمی تعلقات کو ہم  ماہ نومبر  کے طیارے کے بحران سے قبل کے دور کو واپس لیجانے کو  اولیت  دیں گے۔

ترک صدر کے ساتھ تعمیری مذاکرات  سر انجام پانے  کی وضاحت کرتے ہوئے روسی لیڈر نے  کہا کہ درمیانی مدت  کے ایک پروگرام کو عملی جامہ پہنائے جانے پر ہم نے اتفاق  قائم کر لیا ہے۔

موجودہ انرجی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے   ٹھوس سیاسی اقدامات اٹھانے  کی ضرورت پر زور دینے والے  پوتن  نے اس بات پر زور دیا ہے کہ   تجارتی تعاون  کی اہم ترین کڑی توانائی کا شعبہ ہے۔

ترک فرموں پر پابندیوں کو مرحلہ وار ہٹائے جانے  کا ذکر کرنے والے پوتن نے  بتایا کہ دونوں ملکوں کے  کمیشنز کے درمیان اس حوالے سے مذاکرات جاری رہیں  گے۔

اسوقت دونوں سربراہان کے درمیان  شامی بحران کے حوالے سے  بلمشافہ  مذاکرات ہو رہے  ہیں۔

خیال رہے کہ  صدر  جب طیب ایردوان پندرہ جولائی  کے  بغاوت اقدام کے بعد    اپنے پہلے بیرونی    دورے   کے دائرہ کار میں آج دوپہر روس  تشریف لے گئے  تھے۔

یہ ملاقات ، 24 نومبر کو ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی وجہ سے روس کا طیارہ گرائے جانے کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان   کی  روس کے صدر ولادی میر پوٹن کے ساتھ  پہلی دو طرفہ ملاقات  کے حوالے سے بھی اہمیت کی حامل ہے۔

دونوں صدور کے درمیان ملاقات ، سینٹ پیٹرز برگ  کے کونسٹانٹینو وسکی  پیلس میں  گرمجوش ماحول میں  ہوئی۔

دونوں رہنماوں نے دو طرفہ اور بین الوفود ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ  کے لئے ایک مختصر  بیان جاری کیا کہ جس کا پوری دنیا میں تجسس کے ساتھ انتظار کیا جا رہا تھا۔ صدر پوٹن نے کہا کہ طیارے کےبحران کے بعد اگرچہ دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں سُستی آ گئی تھی لیکن اس کے باوجود 15 جولائی کے قبضے کے اقدام کے بعد صدر ایردوان کو سب سے پہلے ٹیلی فون کرنے والے صدر وہ  تھے۔

انہوں نے کہا کہ "میں آج بھی انہیں روس میں خوش آمدید کہتا ہوں اور باہمی تعلقات کی بحالی کے لئے پیدا کردہ اس موقعے کی وجہ سے  شکریہ ادا کرتا ہوں"۔

صدر رجب طیب ایردوان نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ "دونوں ممالک کے درمیان تعلقات   اگرچہ ایک مثبت مرحلے میں داخل ہو ہی چکے تھے لیکن اب کے بعد جو اقدامات کئے جائیں گے وہ ان تعلقات کو مزید مختلف مقام پر لے جائیں گے"۔

15 جولائی کو صدر پوٹن کے ٹیلی فون کرنے پر ممنونیت کا اظہار کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ آج کی ملاقات کے بعد  علاقائی مسائل کے حل میں بھی باہمی  تعاون کیا جائے گا۔



متعللقہ خبریں