فتح اللہ گلین اشکنجے میں پھنسے ہوئے چوہے کی طرح تڑپ رہا ہے

فتح اللہ دہشت گرد تنظیم FETO کا لیڈر فتح اللہ گلین مسلمانی سے بھی گزر گیا ہے اور امریکیوں سے پناہ کی بھیک مانگ رہا ہے

538020
فتح اللہ گلین اشکنجے میں پھنسے ہوئے چوہے کی طرح تڑپ رہا ہے

فتح اللہ گلین اشکنجے میں پھنسے ہوئے چوہے کی طرح تڑپ رہا ہے۔۔۔

فتح اللہ دہشت گرد تنظیم FETO کا لیڈر فتح اللہ گلین مسلمانی سے بھی گزر گیا ہے اور امریکیوں سے پناہ کی بھیک مانگ رہا ہے۔

ترکی کو 15 جولائی کی رات  دکھائے گئے ڈروانے خواب کی حقیقت کھلنے کے بعد اب خود ڈراونے خواب دیکھ رہا ہے۔

امریکیوں کے سامنے گڑگڑا رہا ہے کہ مجھے ترکی کے حوالے نہ کریں۔

امریکہ  رہے تو اس کی عاقبت کیا ہو گی  اس کی اسے کوئی تشویش نہیں ہے کیوں کہ جب کوئی وقار ہی نہیں تو عاقبت جو بھی ہوتی ہے ہو۔

اطلاع کے مطابق روزنامہ نیویارک ٹائمز کو بھیجے گئے مراسلے میں فتح اللہ گلین نے  کہا ہے  کہ "ان دنوں  مغرب کو معتدل مسلمانوں کی آواز کی ضرورت ہے اور اس خدمت کے لئے میں اور میرے دوست حاضر ہیں"۔

یہی نہیں بلکہ  مراسلے میں اس کمینگی کو" تاریخی  " کہہ کر رقم کیا گیا ہے۔

اصل میں اس غدار کو نہ ترک نہ ہی مسلمان کہا جا سکتا ہے بلکہ اسے تو" انسان "کہنا بھی دشوار ہو گیا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس غدار کے مقابل ترکی کے عوام باہم سیسہ پلائی دیوار بن گئے ہیں۔

علاوہ ازیں یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ اپنی زمین پر بمباری کرنے والے کی وقار ، اخلاق یا حُبِ وطن جیسی کوئی کوئی اخلاقی اقدار نہیں ہو سکتیں۔



متعللقہ خبریں