سونک دھماکوں کی  پریکٹس ضلع کیسری میں کی  گئی ہے

فتح اللہ دہشت گرد تنظیم  کے 15 جولائی کے قبضے کے اقدام میں دارالحکومت انقرہ میں جنگی طیاروں کے ساتھ کئے جانے والے سونک دھماکوں کی  پریکٹس ضلع کیسری میں کی  گئی ہے

537117
سونک دھماکوں کی  پریکٹس ضلع کیسری میں کی  گئی ہے

شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ فتح اللہ دہشت گرد تنظیم  کے 15 جولائی کے قبضے کے اقدام میں دارالحکومت انقرہ میں جنگی طیاروں کے ساتھ کئے جانے والے سونک دھماکوں کی  پریکٹس ضلع کیسری میں کی  گئی ہے۔

ضلع کیسری میں 12 اپریل  کی شام  کو تمام تحصیلوں  اور جوار  کے اضلاع میں بھی محسوس  کی جانے والی شدید دھماکوں کی آواز سنائی دی گئی ۔

اس آواز کے، علاقے سے گزرنے والے ایک جنگی طیارے کی ساونڈ بیرئیر  کو عبور کرنے کے نتیجے میں تشکیل پانے والے سونک دھماکوں کی آواز ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

ضلعی پولیس ڈائریکٹریٹ  ابراہیم کولولار  کی طرف سے واقعے کے بعد کیسری گورنر دفتر کو تحریر کئے گئے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے نے پرواز کے بارے میں پولیس ڈائریکٹریٹ کو  تحریری یا پھر زبانی طور پر  کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔

شدید دھماکوں کی آوازوں کی وجہ سے شہریوں کی طرف سے پولیس ہیلپ لائن کو کثیر تعداد میں شکایات موصول ہوئیں۔

تحریر کے مطابق شکایات کے بعد شہر میں کنٹرول کے نتیجے میں کسی قسم کے دھماکے کی تصدیق نہیں ہوئی۔ طیارے کی وجہ سے ہونے والے دھماکے کے بارے میں متعلقہ اداروں کی طرف سے  رائے عامہ کے لئے کوئی حتمی  اور واضح بیان جاری نہیں کیا گیا۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 15 جولائی کو انقرہ کی فضاوں میں اڑنے کے دوران سونک دھماکہ کرنے والے جنگی طیارے  نے کیسری میں پریکٹس کی ہے اور یہ چیز کیسری گیریسن کمانڈر میجر جنرل اسماعیل یالچن  کے علم میں تھی۔

واضح رہے کہ میجر جنرل اسماعیل یالچن تحقیقات کے سلسلے میں زیر حراست ہیں۔

پولیس ڈائریکٹریٹ FETO  کی طرف سے قبضے کے اقدام  کے بعد سے زیر حراست سابق  ائیر فورس کمانڈر  آقن  اوز ترک  کے بھی ان تاریخوں کے دوران ایک تواتر سے کیسری جانے سے متعلق معلومات  کی تفتیش کر رہی ہے  اور ماہِ اپریل کے سونک دھماکے کا 15 جولائی کے واقعے سے تعلق ہونے یا نہ ہونے کی  تحقیق کر رہی ہے۔



متعللقہ خبریں