بنیادی حقوق اور آزادیوں کو محدود کرنے کی بات موضوع بحث  نہیں ہو گی

ترکی نے بھی دیگر بہت سے یورپی ممالک اور فرانس کی طرح یورپی انسانی حقوق  کے سمجھوتے  کی 15 ویں شق میں دئیے گئے حق کو استعمال کرتے ہوئے ہنگامی حالات کا اعلان کیا ہے۔ نعمان قرتلمش

535367
بنیادی حقوق اور آزادیوں کو محدود کرنے کی بات موضوع بحث  نہیں ہو گی

ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان قرتلمش نے کہا ہے کہ ترکی میں ہنگامی حالات کو وجہ دکھا کر بنیادی حقوق اور آزادیوں کو محدود کرنے کی بات موضوع بحث  نہیں ہو گی۔

نعمان قرتلمش نے چانکایہ ریذیڈینس  میں بعض   میڈیا  سوسائٹیوں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔

میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترکی نے 15 جولائی کی رات  کو ترکی نے ایک طرف  تو ایک بڑی آفت  کا سامنا کیا دوسری طرف  یہ ثابت کر دیا کہ ملت کے تمام طبقے اور تمام سیاسی گروپ،  وطن، ملت اور جمہوریت مخالف جتھے کے خلاف یک وجود ہیں۔

قرتلمش نے کہا کہ ترکی  نے  دنیا کو بتا دیا ہے کہ جمہوریت کے تحفظ کے لئے  کیسے کھڑا  ہوا جاتا ہے۔15 جولائی نے جمہوریت کی داستان کے عظیم نمونے کو تشکیل دیا ہے۔

انہوں نے جمہوریت کی اس جدوجہد کے ساتھ تعاون کرنے والی ترک ملت اور ذرائع ابلاغ کا شکریہ ادا کیا۔

نعمان قرتلمش نے کہا کہ اب کے بعد بھی پس قدمی نہیں کی جانا  چاہیے   کیوں کہ 15 جولائی کو ایک قبضے کی کوشش کی شکل میں ہی نہیں دیکھا جانا چاہیے بلکہ یہ  کوشش  وطن پر غیر ملکی قوتوں کے قبضے کی کوشش۔

کل یعنی 21 جولائی سے ترکی  کے ایک  نئے دور میں داخل  ہونے کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے قرتلمش نے کہا کہ  ہنگامی حالات  پہلے کی طرح عوام کے مقابل نہیں بلکہ اس  دفعہ حکومت کے مقابل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم  ہنگامی حالات کو تین ماہ سے قبل  ختم کر دیں گے اور  یہ ہنگامی حالات ترکی کے جمہوری حقوق اور آزادیوں میں ایک ملی میٹر تک کی کمی نہیں لائیں گے۔

گلیوں میں ہمارے شہریوں کے حقوق اور آزادیاں محدود نہیں کی جائیں گی۔ اجلاس ، احتجاجی مارچ اور  دیگر سیاسی حقوق جو پہلے تھے وہی رہیں گے اور اس معاملے میں معمولی سا بھی شبہ موجود نہیں ہے۔

نائب وزیر اعظم نعمان قرتلمش نے کہا کہ ترکی نے بھی دیگر بہت سے یورپی ممالک اور فرانس کی طرح یورپی انسانی حقوق  کے سمجھوتے  کی 15 ویں شق میں دئیے گئے حق کو استعمال کرتے ہوئے ہنگامی حالات کا اعلان کیا ہے۔

 



متعللقہ خبریں