فوجی ٹولے کی بغاوت کے دوران 161 افراد شہید، 1440 زخمی
وزیر اعظم نے کچھ مدت تک یرغمال بنائے جانے کے بعد بازیاب کیے جانے والے مسلح افواج کے سربراہ جنرل خلوصی آقار اور بعض وزراء کے ہمراہ ایک پریس کانفرس کا اہتمام کیا
وزیر اعظم بن علی یلدرم نے کل کے واقعات میں 161 افراد کے شہید اور 1 ہزار 440 کے زخمی ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ "سیکورٹی قوتوں نے دو ہزار 839 سرکش فوجیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
وزیر اعظم نے کچھ مدت تک یرغمال بنائے جانے کے بعد بازیاب کیے جانے والے مسلح افواج کے سربراہ جنرل خلوصی آقار اور بعض وزراء کے ہمراہ ایک پریس کانفرس کا اہتمام کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ترک مسلح افواج کے اندر فتح اللہ گولین دہشت گرد تنظیم کے ارکان کی جمعہ کی شب بغاوت کی کوشش کے خلاف ہم سب نے مل کر جدوجہد کرتے ہوئے آج صبح سے صورتحال پر قابو پا لیا ہے۔ یہ کامیابی ترک بہادر قوم کی فتح ہے۔
اس واقع نے ترک قوم کے جمہوری میدان میں اعلی تجربات کے مالک ہونے کا ایک بار پھر دنیا کے سامنے مظاہرہ کیا ہے، اپنے ہاتھوں میں ترک پرچم لیے ٹینکوں کے سامنے لیٹنے والے شہریوں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو میں کبھی بھی فراموش نہیں کروں گا۔
جناب یلدرم نے سیاسی جماعتوں کے رہنماوں اور دوست ملکوں سے حمایتی اور یکجہتی کے پیغامات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اب فوجی ٹولے کے ارکان عدالت کے ہاتھ میں ہیں 'یہ مستحق سزا جھیلیں گے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ قوم و ملک کے طیاروں، ٹینکوں اور اسلحہ کے ساتھ قوم پر ہی وار کرنے والے دہشت گرد تنظیم PKK سے بھی کہیں زیادہ گرے ہوئے ہیں۔ اس سازش میں ملوث ہر کس کو یہ جان لینا چاہیے کہ کوئی بھی شخص عظیم ترک قوم کے ارادے اور سوچ کے خلاف چالیں نہیں چل سکتا۔