یورپی یونین ترکی کو اس کی مسلمان عوام کی وجہ سے رکنیت میں نہیں لے رہی
اگر یورپی یونین ویزے کی معافی کے وعدے سے پھِرتی ہے تو ہم بھی مذاکرات کو جاری رکھنے یا نہ رکھنے کی بات عوام سے پوچھیں گے ۔ ترک ملت کا جو فیصلہ ہو گا ہم اس پر عمل کریں گے۔ صدر ایردوان
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ یورپی یونین ترکی کو اس کی عوام کے مسلمان ہونے کی وجہ سے اپنی رکنیت میں نہیں لے رہی۔
صدر ایردوان نے فاتح سلطان مہمت یونیورسٹی کی تقریب تقسیم اسناد میں شرکت کی ۔
تقریب سے خطاب میں یورپی یونین کے رہنما ان کے ہدف پر تھے۔
صدر ایردوان نے یورپی یونین کے رہنماوں کے اپنے وعدوں پر قائم نہ رہنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "آپ اپنے عہد پر قائم نہیں رہتے۔ یہی آپ کا بدصورت پہلو ہے اور جب اس بدصورت پہلو کو منظر عام پر لایا جاتا ہے تو آپ آپے سے باہر ہو جاتے ہیں"۔
انہوں نے یورپی کمیشن کے سربراہ جین کلاڈ ژنکر کے ان الفاظ پر بھی تنقید کی کہ "اگر مہاجرین کی واپسی کا سمجھوتہ فسخ ہو تو صدر ایردوان کو ترک عوام کو اس بات کی وضاحت دینی چاہیے کہ ہم ویزے کے بغیر یورپ کا سفر کیوں نہیں کر سکتے" ۔
انہوں نے جین کلاڈ ژنکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "آپ ترک ملت کو نہیں جانتے ۔ یہ ملت اس بات کے پیچھے نہیں ہے کہ وہاں سے آنے والی ویزے کی معافی تھی یا مہاجرین کی واپسی۔ اصل میں آپ ترکی کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں"۔
یورپی یونین کی رکنیت کے مذاکرات کو عوامی رائے شماری کے لئے پیش کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ "اے یورپی یونین آپ ہمیں ہماری عوام کے مسلمان ہونے کی وجہ سے قبول نہیں کر رہے اور اس بات کا آپ انکار نہیں کر سکتے ۔"
انہوں نے کہا کہ "اگر یورپی یونین ویزے کی معافی کے وعدے سے پھِرتی ہے تو ہم بھی مذاکرات کو جاری رکھنے یا نہ رکھنے کی بات عوام سے پوچھیں گے ۔ ترک ملت کا جو فیصلہ ہو گا ہم اس پر عمل کریں گے"۔
متعللقہ خبریں
نتَن یا ہو کی نسل کشی ہٹلر کی نسل کشی کو بھی مات دے چکی ہے : صدر ایردوان
ایردوان نے ان خیالات کا اظہار یونان کے کاتھیمیرینی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا