جرمنی نسل کشی کے دعووں پر رائے شماری کروانے سے پہلے ہولوکوسٹ  کا حساب دے

ترکی کو انسانی حقوق کا سبق دینے والے تمام ملکوں  کی بّراعظم افریقہ کی تاریخ خون، آنسووں، نسل کشیوں اور قتل عاموں سے لتھڑی ہوئی ہے۔ صدر رجب طیب ایردوان

504702
جرمنی نسل کشی کے دعووں پر رائے شماری کروانے سے پہلے ہولوکوسٹ  کا حساب دے

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان  نے کہا ہے کہ جرمنی کو اسمبلی میں نام نہاد آرمینی نسل کشی کے دعووں پر رائے شماری کروانے سے پہلے ہولوکوسٹ  کا حساب دینا چاہیے۔

استنبول صباح الدین زائم یونیورسٹی  کے 2015۔2016 کے تعلیمی سال کی تقریب تقسیم اسناد  سے خطاب  میں صدر ایردوان نے  نام نہاد آرمینی دعووں  کی حمایت کرنے پر جرمنی پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ آرمینی نسل کشی کے موضوع پر  رائے شماری کروانے کے لئے آپ سب سے  آخری ملک ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ بالکل انسانوں کی طرح حکومتیں بھی  اپنے ماضی کے حوالے سے یاد کی جاتی ہیں۔ سلجوقی، عثمانی، اندلس اور بابر سلطنتوں جیسی حکومتوں نے علمی و ثقافتی  اور فنی و سیاسی زندگی کے لئے بے مثال کردار ادا کیا۔

انہوں  نے کہا کہ  انسانیت کے لئے  جو خدمات ترکی  نے ادا کی ہیں ان کی وجہ سے اسے پوری دنیا میں تعریف و تحسین  کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔

ہم بّر اعظم  افریقہ  میں جہاں بھی جائیں  قلبی اطمینان اور وقار کے ساتھ جاتے ہیں۔ اس بّر اعظم  کا ہر شخص بڑے حسن سلوک کے ساتھ ہمارا استقبال کرتا ہے اور محبت کے ساتھ گلے لگاتا ہے کیوں کہ بّراعظم میں ہم، استعماریت کے دھبے سے پاک صاف  تاریخ کے مالک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ استعماریت کو ایک طرف رکھیں  اس کے برعکس مشرقی افریقہ  کی خاص طور پر یورپی استعماری طاقتوں کے خلاف کی گئی مشکل جدوجہد میں ہمارے اباواجداد،  اپنے تمام امکانات کے ساتھ، اس علاقے کے عوام کی  مدد کرتے رہے ہیں۔ ہمارے اباواجداد  کبھی فوج بھیج کر، کبھی تحفظ دے  کر اور کبھی مالی امداد  کے  ذریعے افریقیوں کی  آزادی کی جدوجہد کے ساتھ تعاون کرتے رہے ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی کو انسانی حقوق کا سبق دینے والے تمام ملکوں  کی بّراعظم افریقہ کی تاریخ خون، آنسووں، نسل کشیوں اور قتل عاموں سے لتھڑی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج جب آب مغربی ممالک کے دارالحکومتوں  کی شان و شوکت کے پردے کو اٹھائیں تو  ان کے نیچے آپ کو لاکھوں افریقوں کے المیے اور آنسو دکھائی دیں گے ۔برلن، پیرس اور برسلز کے سجی سجائی  اور جگمگاتی فٹ پاتھوں  کے نیچے افریقوں کی جانیں، خون اور پیشانیوں کا پسینہ  موجود ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ اس دور  کو پاک صاف دکھانے کے لئے یہ لوگ "تہذیب سکھانے" اور "جدید بنانے" کے ادوار جیسی جو اصلاحات استعمال کرتے ہیں ان اصلاحات میں سے کوئی بھی ان قتل عاموں کی پردہ پوشی نہیں کر سکتی کہ جو انہوں نے کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ قتل عاموں کی تاریخ نہیں ہے بلکہ ہماری تاریخ شفقت و مہربانی کی تاریخ ہے اور ان میں اور ہم میں جو فرق ہے وہ یہی ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے ترکی میں ایک لاکھ سے زائد آرمینیوں کے مقیم ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "ان آرمینیوں کا نصف ترکی کا شہری ہے اور نصف شہری نہیں ہے۔ ہم نے جیسے شام اور عراق سے آنے والوں کو مہمان بنایا ہے اسی طرح ان آرمینیوں کو بھی مہمان بنائے ہوئے ہیں۔ اگر ہم آرمینی دشمن ملک ہوتے تو ان آنے والے سب آرمینیوں کو ان کے ملک واپس بھیج دیتے۔



متعللقہ خبریں