صدر ترکی نے یورپی یونین کو چیلنج کر دیا ہے

جب لاطینی امریکی لوگ بلا ویزے کے یورپ میں سیر و سیاحت کر سکتے ہیں تو پھر یونین کا امیدوار ترکی اس سہولت سے کیوں نہیں استفادہ کر سکتا

497339
صدر ترکی نے یورپی  یونین کو چیلنج کر دیا ہے

صدر رجب طیب ایردوان  نے  واپسی قبول معاہدے سے  متعلق   یورپی یونین کے سامنے ترکی کے قطعی موقف کا مظاہرہ کر دیا ہے

صدر ایردوان نے   عالمی  انسان  دوست  سربراہی اجلاس  کے دائرہ کار میں  اقوام متحدہ  کے سیکرٹری   جنرل   بان کی مون کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرس میں یورپی یونین    کی جانب سے ترکی میں موجود  مہاجرین   کے لیے وعدہ کردہ    مالی امداد   میں   تاخیری    پر رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ" میں نے اس  چیز کا  واضح طور پر اظہار کیا ہے  کہ  ترکی  کسی   نیکی یا پھر  اچھائی  کا  نہیں بلکہ  خلوص کا    منتظر ہے۔ "

ترک  شہریوں  کے لیے   ویزے  کی چھوٹ    کے لیے  زبردستی    تھونپی   جانے والی دہشت گردی سے متعلق  قانونی   ترمیم     کی طرح  کی  کسوٹیوں پر سخت رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے   ایردوان   نے کہا کہ "  آپ  ترکی پر  سخت گیر کسوٹیاں ڈال دیتے ہیں  لیکن   معاف کیجیے گا  کہ   تحمل  کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔    ترکی اپنا قطعی فیصلہ خود کرتا ہے۔  جس کے بعد  ہم  یہ کہیں  گے کہ  اب آپ  سوچیں کہ   کیا کرنا ہے۔ "

انہوں   نے  مزید کہا کہ   ترکی وزارتی سطح پر  یورپی یونین کے حکام سے اس  حوالے   سے   مذاکرات  کرے گا۔ اگر ان مذاکرات سے کوئی نتیجہ اخذ   نہ  کیاگیا تو پھر    ترکی واپسی قبول  معاہدے  کو قانونی شکل دینے سے باز آجائے گا۔

جناب ایردوان نے ویزے کی چھوٹ کے معاملے پر  دہرے  معیار    کی موجودگی پر نکتہ چینی کرتے   ہوئے کہا کہ "  کیا لاطینی امریکیوں  سے  ویزے  کا مطالبہ کیا جاتا ہے؟   وہ لوگ با آسانی  سیر و سیاحت کرنے کے اہل ہیں اگر ایسا ہے تو پھر ترکی کے ساتھ یہ دہرا معیار کیوں؟



متعللقہ خبریں