نسل کشی کا دعوی کرنا ایک سنجیدہ سطح کی الزام تراشی ہے، قالن

آرمینیا اور   ان    کے حمایتی ملکوں میں سے کسی نے بھی صدر رجب طیب ایردوان کی   اپیل پر کان نہیں  دھرے

493389
نسل کشی کا دعوی کرنا ایک سنجیدہ سطح کی الزام تراشی ہے، قالن

ایوانِ  صدر کے  ترجمان  ابراھیم  قالن      کا کہنا  ہے  کہ  تاریخی اور قانونی  دستاویز  کی عدم موجودگی میں  نسل کشی کے بارے میں   بات کرنا سیاسی  استحصال  سے ہٹ کر کچھ نہیں  ہے۔

قالن  نے      ایوانِ صدر میں    پریس  کانفرس کے دوران   ایجنڈے   کے حوالے سے اپنے جائزے پیش کیے۔

نام نہاد آرمینی  نسل کشی کے دعووں کے  مختلف ادوار  میں    ایجنڈے میں لائے جانے کی یاد دہانی کرانے والے  قالن  نے  بتایا کہ       اس ضمن مین  جرمن وفاقی   پارلیمنٹ میں    دو جون  کو     رائے دہی کی جائیگی۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے تا حال اس  حوالے    سے متن کو  نہیں  دیکھا تا ہم  نسل کشی کا دعوی کرنا ایک سنگین  سطح کا الزام ہے۔ لہذا  بلا کسی وثوق کے     انہیں   سیاست کا آلہ کار بنانا ایک   غیر اخلاقی  فعل ہے۔

صدر   ترکی کے وزیر اعظم کے عہدے  پر ہونے کے دور میں    " مشترکہ کمیشن   " کے قیام   کی     اپیل  کیے جانے  کی یاد دہانی کرانے والے  ابراھیم قالن  نے بتایا کہ " بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے  کہ  آرمینیا اور   ان    کے حمایتی ملکوں میں سے کسی نے بھی اس  اپیل پر کان نہیں  دھرے۔ اس طرح کے کسی کمیشن کا قیام   پر کس کے مفاد میں ہو سکتا تھا۔   ہماری یہ اپیل  تا حا ل قائم ہے۔    ہم  اس دور کے واقعات   کو منظر عام پر لائے جانے  کے متنی ہیں۔ یہ نتائج   دونوں  ملکوں کے باہمی تعلقات  میں بہتری آنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔"

سن 1915 کے واقعات      ہمارا مشترکہ المیہ ہیں جن سے انکاری   ناممکن ہے، تا ہم  اس  معاملے کو  غیر جانبداری     نقطہ نظر سے دیکھنا لازمی  ہے۔

جرمنی  میں نام نہاد دعووں کو شہہ دینے والے  جرمنی میں مقیم تین ملین ترک شہریوں  حتی پورے یورپ میں موجود ترک اور مسلمانوں    کے  رد عمل    کا سامنا کریں  گے۔



متعللقہ خبریں