اسلام اور داعش کو ایک ہی صف میں دیکھنے کی خواہش مند تاریخ پر نظر ڈالیں

اسلام کو دہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ ایک ہی صف میں دیکھنے کے خواہش مند یا اسلام کو عورت کی تحقیر کرنے والے مذہب کے طور پر دیکھنے کے خواہش مند تاریخ پر نگاہ ڈالیں۔ احمد داود اولو

468003
اسلام اور داعش کو ایک ہی صف میں دیکھنے کی خواہش مند تاریخ پر نظر ڈالیں

ترکی کے وزیراعظم احمد داود اولو نے کہا ہے کہ اسلام کو دہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ ایک ہی صف میں دیکھنے کے خواہش مندوں کو تاریخ پر نگاہ ڈالنی چاہیے۔

انہوں نے محکمہ مذہبی امور کی طرف سے انقرہ میں "حضرت پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، توحید اور وحدت" کے عنوان سے اور مبارک ولادت باسعادت ہفتے کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام میں شرکت کی۔

پروگرام سے خطاب میں داود اولو نے کہا کہ اسلام کا دیگر مذاہب کے مقابلے میں اہم ترین فرق "بندے کا خود کو اللہ کے سپرد کرنا" ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مسلمان توحید کے ساتھ ایک دفعہ خود کو اللہ کے سپرد کر دیتے ہیں اور اس کے بعد کسی بھی دوسری طاقت کے سامنے سر نہیں جھکاتے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں اسلام کو دہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ ایک ہی صف میں دیکھنے کے خواہش مند یا اسلام کو عورت کی تحقیر کرنے والے مذہب کے طور پر دیکھنے کے خواہش مند تاریخ پر نگاہ ڈالیں۔

کسی بھی مذہبی روایت تک میں کسی عورت کے لئے اس قدر احترام کا مظاہرہ نہیں کیا گیا جس قدر کہ حضرت عائشہ اور حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ کے لئے اسلام میں کیا گیا ہے۔

داود اولو نے کہا کہ حتیٰ کہ تاریخ پر نہیں جدید دور پر نگاہ ڈالیں ابھی 19 ویں صدی تک مغرب میں یہ بحث کی جا رہی تھی کہ عورت کی روح ہے یا نہیں؟ یہی نہیں بلکہ جس عورت پر شبہ ظاہر کیا جاتا کہ اس میں شیطان کی روح داخل ہو گئی ہے اسے شیطان سے پاک کرنے کے لئے جلانے کی تقریب منعقد کی جاتی تھی۔ جبکہ ہم پیغمبر آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے جو محبت محسوس کرتے ہیں وہ ان کی والدہ حضرت آمنہ رضی اللہ تعالی عنہ کی محبت کا حصہ ہے۔ ہم تمام ازواج مطہرات کو امت کی بلکہ پوری انسانیت کی ماں کے طور پر دیکھتے ہیں اور ایک پُر وقار محبت کے جذبے کے ساتھ ان سے منسلک ہیں۔

احمد داود اولو نے کہا کہ داعش کی ذہنیت ہمارے اندر داخل نہیں ہو سکتی بلکہ اس محبت کو ختم کرنے والا کوئی بھی تفرقہ ہمارے اندر داخل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ دیگر مذاہب سے ہم اسی پہلو پر مختلف ہیں۔ یہی وہ نقطہ جو ہماری توحید ہماری وحدت کا مقام ہے۔



متعللقہ خبریں