اب دوہرے معیار کے مقابل تحمل کا مظاہرہ نہیں کیا جا سکتا

اگر دہشت گرد تنظیم اس قدر منّظم خبر رسانی کی مالک نہیں ہے تو پھر کوئی اور ہے جس نے بیلجئیم کے حملے، انقرہ اور استنبول کے حملے کرنے والوں کو نہایت اہم معلومات اور لاجسٹک مدد فراہم کی ہے

461776
اب دوہرے معیار کے مقابل تحمل کا مظاہرہ نہیں کیا جا سکتا

ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان قرتلمش نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں نے پہلی دفعہ ترکی میں شہری جنگ شروع کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "کوبانی اور شمالی شام میں حاصل کردہ تعلیم کے ساتھ یہ دہشت گرد زیادہ پیشہ وارانہ شکل اختیار کر گئے ہیں۔

ایک پرائیویٹ ٹیلی ویژن چینل پر ایجنڈے سے متعلق سوالات کے جواب دیتے ہوئے قرتلمش نے کہا کہ دہشتگرد تنظیموں نے اپنے مطلوبہ اسلحے تک رسائی حاصل کر لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "دنیا کے ہر گوشے سے جمع ہونے والے ان افراد نے اس قدر بھاری اسلحہ کہاں سے لیا ہے؟ مادی اعتبار سے ان انسانوں کی حالت اس قدر مشکلات کا شکار ہے کہ ان کے لئے اپنی زندگی کی ضروریات تک کو پورا کرنا مشکل ہے۔ ایسے انسانوں کے ہاتھوں میں ہزاروں لاکھوں ڈالر کا اسلحہ کس نے دیا ہے ؟ اور کیسے دیا ہے"؟

انہوں نے کہا کہ " بیلجئیم ائیر پورٹ کی خفیہ خبر رسانی سے بچ کر کسی کا وہاں بم دھماکہ کرنا یہ مفہوم رکھتا ہے کہ بیجلئیم کی خبر رسانی سے زیادہ طاقتور خبر رسانی موجود ہے۔ یعنی اگر یہ گنِے چُنے انسانوں پر مشتمل دہشت گرد تنظیم اس قدر منّظم خبر رسانی کی مالک نہیں ہے تو پھر کوئی اور ہے جس نے بیلجئیم کے حملے، انقرہ اور استنبول کے حملے کرنے والوں کو نہایت اہم معلومات اور لاجسٹک مدد فراہم کی ہے۔

قرتلمش نے کہا کہ " اس حوالے سے دیکھا جائے تو ہر ایک کا مخلص ہونا ضروری ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں اب دوہرے معیار کے مقابل تحمل کا مظاہرہ نہیں کیا جا سکتا"۔

انہوں نے کہا کہ" ایک دوسرے سے ناواقف گروپوں کا حتٰی کہ ایک دوسرے سے ناواقف انسانوں کا ان دہشت گردی کے حملوں میں ایک جگہ جمع ہونا ۔ یہی نہیں نظریاتی اعتبار سے ایک دوسرے سے نہایت مختلف تنظیموں کا ایک جگہ جمع ہونا توجہ طلب پہلو ہے"۔

قرتلمش نے کہا کہ جنوبی اور جنوب مشرقی اناطولیہ کے عوام دہشت گردی کے خلاف آپریشنوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور یہ بات دہشتگردی کے خلاف جدوجہد میں نہایت اہمیت کی حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جدوجہد میں سکیورٹی فورسز نہایت احتیاط کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور شہریوں اور دہشت گردوں کے درمیان امتیاز کا خیال رکھا جاتا ہے۔

نائب وزیر اعظم نعمان قرتلمش نے کہا کہ "ہم اس مسئلے کو صرف سکیورٹی کے حوالے سے نہیں دیکھ رہے بلکہ ہم نے اس سلسلے میں تحصیل جزرے میں جو سروے کروایا اس کے مطابق جزرے کے عوام کے ایک بڑے حصے نے آپریشنوں کے ساتھ تعاون کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ " عوام کا 80 فیصد حصہ آپریشن کے بعد اپنے گھروں کو واپس لوٹنا چاہتا ہے اور جن شہروں کو آپریشن کے دوران نقصان پہنچا ہے ان کی تعمیر و مرمت کے دوران کسی بھی شہری کی حق تلفی نہیں ہو گی"۔



متعللقہ خبریں