روس اور ترکی ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے، قرتولمش

نہ تو روس ترکی کو اور نہ ہی ترکی روس کو نظر ِ انداز کر سکتا ہے

460269
روس اور ترکی ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے، قرتولمش

نائب وزیر اعظم اور حکومتی ترجمان نعمان قرتولمش نے ترکی اور روس کے کئی ایک شعبوں میں تعاون قائم ہونے والے دو ملک ہونے کی جاقنب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "نہ تو روس ترکی کو اور نہ ہی ترکی روس کو نظر ِ انداز کر سکتا ہے۔ "

نعمان قرتولمش نے وزیر اعظم احمد داود اولو کی زیر قیادت منعقدہ کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرس کا اہتمام کیا۔ جس میں انہوں نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ ایک روسی فوجی وفد عنقریب ترکی کا دورہ کرے گا۔

حکومت ترجمان نے بتایا کہ " سرحدی خلاف ورزی کرنے والے روسی طیارے کو گرائے جانے کے بعد ہمارے باہمی تعلقات میں تناو آیا، لیکن فریقین نے مختلف طریقوں سے باہمی تعلقات کو جاری رکھنے کی کوشش کی۔ کیونکہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔ طویل عرصے سے چلے آنے والے ہمسائیگی، تجارتی ، اقتصادی اور کئی ایک شعبوں میں باہمی تعاون قائم ہونے والے یہ دونوں ملک کسی بھی بحران کو بہانہ بناتے ہوئے اپنے تعلقات کو ختم نہیں کر سکتے۔ ہم نے اس چیز کا اظہار شروع سے ہی کیا تھا اور تناو میں تحفیف لانے کے کے زیر مقصد ہر ممکنہ کوششیں صرف کی ہیں۔"

یاد رہے کہ "یورپی سلامتی و تعاون تنظیم" کے امور کے دائرہ کار میں ایک سہہ رکنی روسی فوجی وفد ترکی آئے گا، جو کہ 30 مارچ تک ازمیر کی تحصیل فوچا میں تعینات بحری پیادہ بریگیڈ کا معائنہ کرے گا۔



متعللقہ خبریں