اپنے شہریوں کا تحفظ ترکی کی ذمہ داری ہے

ترکی اپنی سرحدوں کے اندر ایک حقیقی دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے اور اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔ جان کربی

455639
اپنے شہریوں کا تحفظ ترکی کی ذمہ داری ہے

امریکہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ ترکی اپنی سرحدوں کے اندر دہشت گردی کے خطرے سے دوچار ہے اور اپنے شہریوں کا تحفظ اس کی ذمہ داری ہے۔

جان کربی نے اپنی معمول کی پریس کانفرنس میں دہشت گردی کے خلاف ترکی کی جدوجہد کے بارے میں سوالات کے جواب دئیے ۔

ملک میں حالیہ بم حملوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا "ترکی اپنی سرحدوں کے اندر ایک حقیقی دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے اور اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا اس کی ذمہ داری ہے"۔

کربی نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ جدوجہد اور شام کے حالات کی وجہ سے درپیش حالات ترکی کے لئے محض گفتگو کے موضوعات نہیں ہیں بلکہ ترکی اس وقت 2 ملین 7 لاکھ شامیوں کی میزبانی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "یہ سب ٹھوس حقائق ہیں اور ملک کے اندر پیش آنے والے حالات ہیں۔ ہم بھی دہشتگرد تنظیم داعش کے خلاف جدوجہد کے دائرہ کار میں کولیشن کے ساتھ تعاون پر ترکی کے ممنون احسان ہیں۔ دہشت گردی کے حالیہ حملے کے بعد اس تعاون میں کوئی تبدیلی نہیں آئی"۔

شام میں جھڑپوں کے خاتمے کے سمجھوتے سے متعلق روس کے اس بیان کے بارے میں سوال کے جواب میں کہ " اگر ضروری ہوا تو معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف یک طرفہ طور پر جدوجہد کریں گے" جان کربی نے کہا کہ "ہمیں نہیں امید کہ روس یک طرفہ طور پر کوئی کاروائی کرے گا"۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "شام میں جھڑپوں کے خاتمے کے سمجھوتے کی زیادہ تر اسد انتظامیہ کی طرف سے خلاف ورزی کی گئی ہے"۔

امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری کے رواں ہفتے میں متوقع دورہ ماسکو کی یاد دہانی کروائے جانے پر کربی نے کہا کہ جان کیری کے ایجنڈے کے موضوعات شام اور یوکرائن ہوں گے۔

امریکہ کے عراق میں اضافی فوجی بھیجنے سے متعلق خبر کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عراق میں امریکہ کی محارب فوج موجود نہیں ہے ، جو فوج موجود ہے وہ "مشاورت و تعاون " کی شکل میں فرائض انجام دے رہی ہے۔

جان کربی نے کہا کہ اضافی فوج بھیجنے کا موضوع ایجنڈے پر نہیں ہے۔

انہوں نے مصر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بھی امریکہ کی تشویش کا اظہار کیا۔



متعللقہ خبریں