سیٹیوں کو زبان کے طور پر استعمال کرنے کے عمل کو عالمی میراث کی فہرست میں شامل کرنے کی کوشش

گرے سن کی تحصیل چناق چی سے منسلک کُش دیہات میں مقامی باشندوں کی جانب سے پرندوں کی زبان کے طور پر استعمال کی جانے" کُش دلی" کو انسانی میراث کے طور پریونیسکو کی عالمی فہرست میں شامل کرنے کی کوششوں کا سلسلہ جاری ہے

437895
سیٹیوں کو زبان کے طور پر استعمال  کرنے کے عمل کو عالمی میراث کی فہرست میں شامل کرنے کی کوشش

کُش دلی کو عالمی میراث کی فہرست میں شامل کی جانے کی توقع ۔

گرے سن کی تحصیل چناق چی سے منسلک کُش دیہات میں مقامی باشندوں کی جانب سے پرندوں کی زبان کے طور پر استعمال کی جانے" کُش دلی" کو انسانی میراث کے طور پریونیسکو کی عالمی فہرست میں شامل کرنے کی کوششوں کا سلسلہ جاری ہے۔

وزارتِ ثقافت و سیاحت اور یونیسکو کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی کے گرے سن کے گورنر کے دفتر میں ہونے والے اجلاس اس بارے میں کی جانے والی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

وزارتِ ثقافت کے علاقائی افس کے قائم مقام ڈائریکٹر حلوصی گیولیچ نے کہا ہے کہ علاقے میں سینکڑوں سالوں سے لوگ ایک دوسرے سے رابطے کے لیے استعمال کرتے چلے آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تین روز جاری رہنے والے اجلاس میں اس بارے میں فائل کو حتمی شکل دی جائے گی۔

کشُ دلی کو عالمی میراث کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے گزشتہ پانچ سالوں سے علاقے کے عوام کی کوششوں کا سلسلہ جاری تھا اور اس سلسلے میں کافی حد تک پیش رفت بھی ہو چکی ہے اور اب اس فائل کو فائنل شکل دینے کے بعد یونیسکو سے رجوع کیا جائے گا اور اس طرح دنیا میں پہلی بار پرندوں کی زبان نامی بولی کو یونیسکو کی عالمی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیابی حاصل ہوگی۔



متعللقہ خبریں