جرمنی نے ترکی کی مدد کرنے میں تاخیر کر دی ہے

جرمن حکومت میں ابھی یہ رائے پیدا نہیں ہوئی کہ مہاجرین کی آمد میں کمی یورپی یونین اور ترکی کے درمیان مذاکرات کے بعد ہوئی ہے

429296
جرمنی نے ترکی کی مدد کرنے میں تاخیر کر دی ہے

جرمنی کے مہاجروں ، پناہ گزینوں اور ان کی معاشرے کے ساتھ ہم آہنگی کے امور کی ذمہ دار وزیر اعلیٰ آئیدان اوزعوز نے کہا ہے کہ جرمنی نے مہاجرین کے بحران کے معاملے میں ترکی کی مدد کرنے میں تاخیر کر دی ہے۔

اوزعوز نے فرینکفرٹ ائیر پورٹ کے کانفرنس ہال میں اخباری نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی اور ان کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جرمنی کے ساتھ ساتھ دیگر یورپی ممالک کو بھی مہاجرین کو قبول کرنا چاہیے کیونکہ ایسا نہ ہونے کی صورت میں یورپی یونین کے ممالک کے درمیان ایک کشیدگی پیدا ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یورپ اور جرمنی میں مہاجرین کے بحران کے بعد مسلمانوں کے خلاف ایک منفی طرز فکر پیدا ہوئی ہے جو نہایت خطرناک پہلو ہے۔

آئیدان اوزعوز نے کہا کہ جرمن حکومت میں ابھی یہ رائے پیدا نہیں ہوئی کہ مہاجرین کی آمد میں کمی یورپی یونین اور ترکی کے درمیان مذاکرات کے بعد ہوئی ہے اس کے برعکس مہاجرین کی آمد میں کمی کو موسم سرما سے منسوب کیا جا رہا ہے۔

جرمنی اور ترکی کے درمیان مہاجرین کے بحران سے متعلق مذاکرات کے بارے میں سوال کے جواب میں اوزعوز نے کہا کہ مہاجرین کا بحران یورپ میں بھی پھیلنا شروع ہونے کے بعد جرمنی نے ترکی کی مدد کرنا شروع کی ہے۔

اوز عوز نے کہا کہ" ترکی نے 2013 اور 2014 کے سالوں میں پوچھا تھا کہ مہاجرین کے موضوع پر آپ ہماری مدد کریں گے؟ لیکن ہم نے اس دور میں ان کی کوئی خاص مدد نہیں کی ہم صرف اس وقت ان کی مدد کر رہے ہیں جب جرمنی کو اس کی ضرورت ہے "۔



متعللقہ خبریں