ترکی کے پیچھے ہزاروں سالہ تاریخی اثاثہ بھی موجود ہے

دنیا کی ہر جگہ پر ہمارے قدموں کے نشانات موجود ہیں لیکن اس وقت کچھ عناصر ایسے ہیں جو ترکی کی مضبوطی نہیں چاہتے۔ نعمان قرتلمش

428522
ترکی کے پیچھے ہزاروں سالہ تاریخی اثاثہ بھی موجود ہے

ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان قرتلمش نے کہا ہے کہ ٹی آر ٹی آواز چینل سے نشر ہونے والے "ترکستان ایجنڈہ" پروگرام میں ترکی اور ترک دنیا کے باہمی تعلقات کا جائزہ لیا۔

قرتلمش نے کہا ہے کہ ترکی ، مشرق وسطی، کاکیشیا، بالقان اور اسلامی جغرافیہ کا ایک کلیدی سنگ میل ہے۔ ترکی صرف ایک حکومت پر مشتمل نہیں ہے اس کے پیچھے ہزاروں سالہ تاریخی اثاثہ بھی موجود ہے۔ دنیا کی ہر جگہ پر ہمارے قدموں کے نشانات موجود ہیں لیکن اس وقت کچھ عناصر ایسے ہیں جو ترکی کی مضبوطی نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ قریبی علاقے اور مشرق وسطی کے سنجیدہ مسائل کے ترکی کے ترک دنیا سے لاتعلقی کا سبب بننے یا نہ بننے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شام کا بحران عملی طور پر اپریل 2011 سے ہماری توجہ کو اپنی طرف مرکوز رکھے ہوئے ہے۔ ہم نےتقریباً 2 ملین 7 لاکھ شامیوں کے لئے اپنے دروازے کھولے ہیں۔ ان مہاجرین میں عرب ، ترکمان، کُرد اور یزیدی سب شامل ہیں۔ جو بھی آپ سے مدد مانگے آپ اسے ہاتھ سے پکڑ کر سہارا دیتے ہیں اور پاوں پر کھڑا ہونے میں مدد دیتے ہیں۔ اس حوالے سے یہ بات درست ہے کہ مشرق وسطی کے حالات ترکی کو مصروف رکھے ہوئے ہیں۔ ترکی تقریباً 8 بلین ڈالر کے مصارف کر چکا ہے لیکن یہ ناکافی ثابت ہو رہا ہے اور اس وقت ترکی کو مہاجرین کے مسئلے کا سامنا ہے اور یہی نہیں اس کے ساتھ ساتھ اسے شام اور عراق کے سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے دہشت گردی کے خطرے کا بھی سامنا ہے"۔

نائب وزیر اعظم نعمان قرتلمش نے کہا کہ نئی ٹرم میں ٹی آر ٹی اپنی استعداد میں اضافہ کر کے ترک دنیا میں اہم خدمات کا سلسلہ جاری رکھے گا۔



متعللقہ خبریں