صدر ایردوان کا الجزیرہ کو انٹرویو

عراق نے داعش کے موصل پر دھاوا بولنے اور شمالی عراق میں پھیلنے کی پالیسیوں کو اپنانے پر سن 2014 میں ترکی سے مدد مانگی تھی

361603
صدر ایردوان کا  الجزیرہ کو انٹرویو

صدر رجب طیب ایردوان نے ایک بار اس بار پھر اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ موصل میں موجود ترک فوجی دستے عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کی درخواست پر علاقے کو روانہ کیے گئے ہیں۔
صدر ایردوان نے الجزیرہ عربی چینل سے انٹرویو میں ایجنڈے سے متعلق سوالات کا جواب دیا۔
عراقی حکومت کی موصل میں متعین ترک فوجی دستوں کی تبدیلی پر رد عمل کاذکر کرنے والے ایردوان نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ عراق نے داعش کے موصل پر دھاوا بولنے اور شمالی عراق میں پھیلنے کی پالیسیوں کو اپنانے پر سن 2014 میں ترکی سے مدد مانگی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے عراقی وزیر اعظم العبادی کی فوجی تربیت دینے کی درخواست کو پورا کرتے ہوئے باشیکا میں فوجی کیمپ قائم کیا تھا۔ اس دن سے ابتک ان کی آواز کبھی بلند نہیں ہوئی ، اب علاقے میں رونما ہونے والی بعض نئی پیش رفت پر یہ نئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
علاقے کے آگ کے دائرے میں پھنسے ہونے اور داعش کی آڑ میں شام اور علاقے میں داخل ہونے والے گروہ پائے جانے کا ذکر کرنے والے ایردوان نے بتایا کہ روس داعش کے خلاف سنجیدہ معنوں میں کاروائیاں نہیں کر رہا۔
روسی طیارے زیادہ تر ترکمانوں کی اکثریت کے آباد ہونے والے لازکیہ کے شمالی علاقوں پر بمباری کر رہے ہیں۔ اور جہاں داعش کا وجود پایا جاتا ہے وہاں پر انہوں نے کاروائیاں نہیں کیں۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں