دہشت گرد اور اس کے حمایتی عوام کے سامنے جوابدہ ہونگے

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور اسکی کی حمایت کرنے والوں کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔

388797
دہشت گرد اور اس کے حمایتی عوام کے سامنے جوابدہ ہونگے


صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور اسکی کی حمایت کرنے والے میڈیا ، سرمایہ کاروں ا ور اندورونی اور بیرونی عناصر دیر یا بدیر کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔
انھوں نے ترکی ریڈیو ٹیلیویژن کو انٹر ویو دیتے ہوئے ایجنڈے پر روشنی ڈالی ۔ انھوں نے کہا کہ سات جون کو ہونے والے انتخابات کے دوران ہر طرح کی تدابیر کے باوجود دہشت گرد تنظیم کی دھمکیوں کی وجہ سے عوام نے ان کی حمایتی پارٹی کو ووٹ دئیے ہیں ۔ سیاسی حل کے عمل سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مشرقی اور جنوب مشرقی اناطولیہ کے گورنروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم کیخلاف کاروائیوں میں حصہ نہ لیں تا کہ دہشت گرد مثبت سوچنے پر مجبور ہو جائیں لیکن دہشت گردوں نے اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گردی کی تیاریاں کیں۔اسکا ثبوت سات جون کے انتخابات میں سامنے آ گیا ہے ۔ان کے عزائم گھناؤنے ہیں لیکن ہم انھیں اسکی اجازت نہیں دیں گے ۔ صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دہشت گردوں اور اسکی کی حمایت کرنے والے میڈیا ، سرمایہ کاروں ا ور اندورونی اور بیرونی عناصر دیر یا بدیر کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔ قوم قانون کے دائرہ کار میں اور جمہوری ماحول میں انھیں مناسب جواب دے گی ۔
مسجد الاقصیٰ میں پیش آنے والے واقعات پر اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے ان واقعات کے خاتمے کی تمنا کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیل انتہائی غلط قدم اٹھا رہا ہے ۔وہ عالم اسلام کو اشتعال دلا تے ہوئےفلسطین اور مشرق وسطیٰ کو ایک نئے مسئلے کیطرف دھکیل رہا ہے ۔اس سے مشرق وسطیٰ کو سخت نقصان پہنچے گا ۔
شامی مہاجرین کے مسئلے پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شامی مہاجرین کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں ۔ ہم نے یورپ کیطرح اپنے دروازوں کو ان کے لیے بند نہیں کیا ہے ۔یورپی سربراہان اور اعلیٰ فسران نے ترکی کے مہاجرین کے کیمپوں کو دیکھ کر ان کی از حد تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ ہم نے ایسے کیمپ دنیا میں کہیں نہیں دیکھے ہیں ۔ ۔ترکی کا انسانوں کے بارے میں نقطہ نظر قابل تحسین ہے ۔ شام میں خانہ جنگی کے دوران ابتک تین لاکھ انسان ہلاک ہو چکے ہیں ۔دریں اثناء داعش بھی علاقے کے لیے شدید خطرہ تشکیل دیتی ہے اور ترکی اس کیخلاف جدوجہد کا بھرپور عزم رکھتا ہے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں