دہشت گرد تنظیم PKK کو تعاون فراہم کرنے والے ملک کے اندر نہیں باہ

مغرب کو اس پہلو پر بھی نظر ڈالنا چاہیے کہ ان کے اپنے ممالک اور شہریوں کا امن و سکون علاقے کے دیگر حالات سے غیر مربوط نہیں ہے۔ رجب طیب ایردوان

350552
دہشت گرد تنظیم PKK کو تعاون فراہم کرنے والے ملک کے اندر نہیں باہ

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم PKK کو مالی، اسلحے کا اور پراپیگنڈہ تعاون فراہم کرنے والے ملک کے اندر نہیں باہر ہیں۔۔۔
دارالحکومت انقرہ میں منعقدہ تیسرے بین الاقوامی احتساب سمپوزئیم سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے حالیہ مہینوں میں ترکی میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے حملوں پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم کے خارجی معاونین کا مقصد ترکی کو تقسیم کرنا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ میں پوری دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہتا ہوں ترکی کو تقسیم کرنے سے آپ کو کیا حاصل ہو گا، ترکی اس علاقے میں امن کی ضمانت ہے۔ یہ جان لیں کہ اس مقصد کے لئے آپ جو بھی قدم اٹھائیں گے وہ بے سود ہو گا کیوں کہ یہ ملت تاریخ سے حاصل کردہ طاقت اور ورثے کے ساتھ اس جدوجہد میں کامیاب رہے گی۔
عالمی ایجنڈے کے سرفہرست موضوع یعنی مہاجرین کے بحران کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترکی نے سال 2011 سے لے کر اب تک عراق اور شام سے آنے والے 2 ملین سے زائد مہاجرین کو پناہ دی ہے۔ اسے ہم کسی مفاد کے لئے نہیں انسانی ، اخلاقی اور وجدانی فریضے کی سوچ کے ساتھ کر رہے ہیں اور کرنا جاری رکھیں گے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ مغرب کو اس پہلو پر بھی نظر ڈالنا چاہیے کہ ان کے اپنے ممالک اور شہریوں کا امن و سکون علاقے کے دیگر حالات سے غیر مربوط نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات نہایت واضح ہے کہ جب تک جھڑپیں جاری رہیں گی انسان ملک سے باہر نکلتے رہیں گے اور شامیوں کو در پیش اس مسئلے کی ذمہ دار ظالم اسد انتظامیہ ہے۔
اپنے خطاب میں صدر رجب طیب ایردوان نے تینوں سماوی دینوں کے لئے مقدس مقام مسجد اقصٰی کے بارے میں اسرائیل کے اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ "اسرائیل جس تہذیب سوزی کا مظاہرہ کر رہا ہے میں اس کی مذمت کرتا ہوں اور اسرائیلی حکومت کو اور اس کے حامیوں کو ذمہ دارانہ روّیہ اختیار کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں