ترکی۔امریکہ تکنیکی مذاکرات اختتام پذیر ہو گئے

ترکی پر تنقید کرنے والے ترکی کے واپس پلٹائے ہوئے غیر ملکی دہشت گردوں کو رہا کر رہے ہیں: میولود چاوش اولو

369490
ترکی۔امریکہ تکنیکی مذاکرات اختتام پذیر ہو گئے

دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جدوجہد کے لئے ترکی۔امریکہ تکنیکی مذاکرات اختتام پذیر ہو گئے ہیں۔
ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ترکی اور امریکہ کے درمیان داعش کے خلاف آپریشنوں سے متعلق سمجھوتے کے تکنیکی مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں اور سمجھوتے پر فوجی حکام کی طرف سے دستخط کر دئیے گئے ہیں۔
چاوش اولو نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جدوجہد اس بات کی آئینہ دار ہے کہ ترکی اور امریکہ کے درمیان اس موضوع پر نقطہ نظر کا اختلاف موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی دہشت گردوں کے خلاف ترکی فعال جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔
چاوش اولو نے کہا کہ جن افراد پر ملک میں داخلے کی ممانعت عائد کی گئی ہے ان کی تعداد 18 ہزار سے، جن غیر ملکی دہشت گرد جنگجووں کو ہم نے گرفتار کر کے ملکی حدود سے نکالا ہے ان کی تعداد 1 ہزار 900 سے اور ائیر پورٹوں پر نشاندہی ہونے پر واپس بھیجے جانے والوں کی تعداد 1 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ وہ ممالک جو یہ کہہ رہے ہیں کہ "غیر ملکی دہشت گردوں کے معاملے میں ترکی نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی یا اگر کچھ کیا ہے تو اس سے زیادہ کیا جا سکتا ہے"، وہ ترکی کے واپس پلٹائے ہوئے غیر ملکی دہشت گردوں کو رہا کر رہے ہیں۔
دہشت گرد تنظیم داعش کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے بارے میں پینٹاگون کی طرف سے بھی بیان جاری کیا گیا ہے ۔
امریکہ کی وزارت دفاع کے ترجمان پیٹر کوک نے کہا ہے کہ امریکی اور ترک حکام نے داعش کے خلاف کولیش آپریشنوں کے لئے ترکی کے تمام حصے کے بارے میں تکنیکی تفصیلات مکمل ہونے کا اعلان کیا ہے ۔
کوک نے کہا کہ "آپریشنوں میں ترکی کا کولیشن طیاروں کے ساتھ مل کر حرکت کرنا دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں آگے کی طرف ایک اہم قدم ہو گا"۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں