یورپی یونین کی رکنیت ترکی کا اسٹریٹجک ہدف ہے

مسئلہ قبرص کا حل محض جزیرے سے ہی متعلق نہیں ہے بلکہ علاقے میں استحکام اور امن کی مثال بننے کے حوالے سے بھی اہمیت کا حامل ہو گا: وولکان بوزکِر

338392
یورپی یونین کی رکنیت ترکی کا اسٹریٹجک ہدف ہے

ترکی کے یورپی یونین کے وزیر اور چیف نگوشیئٹر وولکان بوزکِر نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی رکنیت ترکی کا اسٹریٹجک ہدف ہے۔
بوز کِر برسلز کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے اپنی مصروفیات کے دوران انصاف و جنسی مساوات کے امور کی ذمہ دار یورپی یونین کمیشن کی رکن ویرا یورووا کے ساتھ اور انسانی امداد اور ہنگامی انتظامیہ کے ہائی کمشنر ہرسٹوس سٹیلیانڈس کے ساتھ ملاقات کی۔
مذاکرات کے بعد بوز کِر نے اپنے بیان میں کہا کہ ترکی میں نئی حکومت کے قیام سےا ور پارلیمانی کاروائیاں شروع کرنے کے بعد یورپی پارلیمنٹ کے ساتھ بھی تعلقات کو دوطرفہ اعتماد کی تعمیر سے شروع کر کے نئی بنیاد پر استوار کرنا ضروری ہے۔
مسئلہ قبرص پر بھی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ہم زمانہ قریب میں یورپی کمیشن کے سربراہ جین کلاڈ جنکر کے جزیرے کا دورہ کرنے اور قبرص کے دونوں حصوں کا دورہ کر نے کے پروگرام کو بھی ایک مثبت پیش رفت خیال کرتے ہیں"۔
بوزکِر نےکہا کہ یہ سب باتیں اہم مراحل کو تشکیل کرتی ہیں اور ہماری آرزو یہی ہے کہ سالوں سے جاری اس مسئلے کا حل تلاش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلے کا حل محض جزیرے سے ہی متعلق نہیں ہے بلکہ علاقے میں استحکام اور امن کی مثال بننے کے حوالے سے بھی اہمیت کا حامل ہو گا۔
بوزکِر نے کہا کہ یہ مسئلہ ترکی کے یورپی یونین تعلقات میں سالوں سے ایک رکاوٹ کے طور پر سامنے آ رہا ہے لیکن 14 ویں باب کو بلاک کرنے والے اس مسئلے کے حل ہونے کی صورت میں ممکن ہے کہ اس معاملے میں تازہ اقدامات کرنا آسان ہو جائے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں