ترکی کا پوپ کے آرمینی نسل کشی سے متعلق بیان پر شدید ردِعمل

ترکی کی وزارتِ خارجہ نے پوپ فرانسیس کے بیان پر شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے ۔ انقرہ میں ویٹیکن کے نمائندے کو وزارتِ خارجہ طلب کیا گیا ہے۔ ترکی کی وزارتِ خارجہ کے انڈر سیکرٹری لیونت برہان نے ویٹیکن کے نمائندے کو ترکی کے شدید ردِ عمل سے آگاہ کیا ہے

234338
ترکی کا پوپ کے آرمینی نسل کشی سے متعلق بیان پر شدید ردِعمل

ترکی کی وزارتِ خارجہ نے پوپ فرانسیس کے بیان پر شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے ۔
انقرہ میں ویٹیکن کے نمائندے کو وزارتِ خارجہ طلب کیا گیا ہے۔
ترکی کی وزارتِ خارجہ کے انڈر سیکرٹری لیونت برہان نے ویٹیکن کے نمائندے کو ترکی کے شدید ردِ عمل سے آگاہ کیا ہے۔
انڈر سیکرٹری نے فرانسس کے اس بیان پر احتجاج کیا ہے جس میں انھوں نے سلطنت عثمانیہ کے دور میں آرمینیائی باشندوں کے قتل کو ’بیسویں صدی کی پہلی نسل کشی‘ قرار دیا تھا۔
اس موقع پر ترکی کے انڈر سیکرٹری نے کہا ہے کہ پوپ نے صرف آرمینی عیسائیوں کا ذکر کیا ہے جبکہ اسی دور میں اناطولیہ میں بڑی تعداد میں مسلمانوں کا بھی قتل کیا گیا تھا لیکن پوپ نے اس کا کوئی ذکر نہیں کیا ہے۔ پوپ کا یہ رویہ کسی بھی مذہبی شخصیت کو زیب نہیں دیتا ہے۔
خیال رہے کہ دو سال قبل جب پوپ نے آرمینیا کے قتل کو اس طرح بیان کیا تھا تو اس وقت بھی ترکی نے اس کی سختی سے تردید کی تھی۔

ترکی کا کہنا ہے کہ ان ہلاکتوں کی تعداد کم ہے اور یہ ہلاکتیں نسل کشی نہیں بلکہ شہری تصادم کا نتیجہ تھیں جو جنگ کی وجہ سے ہوئی تھیں۔

 

 



ٹیگز:

متعللقہ خبریں