شام کے مسئلے کو جڑ سے حل کرنے کی ضرورت ہے: نعمان قورتلمش

ہم 2 ملین شامیوں کو تعلیم سے لے کر صحت اور روزگار تک ہر شعبے میں تعاون فراہم کر رہے ہیں

264284
شام کے مسئلے کو جڑ سے حل کرنے کی ضرورت ہے: نعمان قورتلمش

ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان قورتلمش جاپان کے دورے پر ہیں۔۔۔
قورتلمش نے جاپان کے شہر سیندائی میں تیسری اقوام متحدہ کی آفات کے خطرات کو کم کرنے کی علامی کانفرنس کے ذیل میں منعقدہ وزراء کی سطح کی گول میز کانفرنس کی میزبانی کی۔
کانفرنس میں 39 ممالک سے آفات سے متعلقہ وزراء اور اعلی سطحی منتظمین کی شرکت سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ترکی دنیا کے فالٹ لائن کے علاقوں میں سے ایک میں واقع ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں لینڈ سلائڈنگ، سیلاب، چٹانی اور برف کے تودوں کے گرنے جیسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
قورتلمش نے کہا کہ سال 2009 میں ہم نے ڈساسٹر انتظامیہ کے تمام مرحلوں کو منظّم کر نے والے ایک ادارے کے طور پر وزارت اعظمیٰ آفات و ہنگامی حالات ڈائریکٹریٹ AFAD کو قائم کیا اور AFAD کی اس وقت تک جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اسے دیکھتے ہوئے ہمیں اس فیصلے کے کس قدر مفید ہونے کا احساس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ AFAD کی کارکردگی کو ترکی میں ہی نہیں دنیا بھر میں سراہا گیا ہے۔
قورتلمش نے کہا کہ اس وقت ہم ،بین الاقوامی رائے کی توجہ شام میں انسان کی تشکیل کردہ آفت اور انسانی بحران کی طرف مبذول کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خانہ جنگی سے قبل شام کی آبادی تقریباً 21 ملین تھی جس کا 12.2 ملین حصہ انسانی امداد کا محتاج ہو گیا ہے۔
قورتلمش نے کہا کہ 7.6 ملین شامی اپنی جانوں کو بچانے کے لئے ہمسایہ ممالک میں پناہ لئے ہوئے ہیں اور ان پناہ گزینوں کا دو تہائی عورتوں اور بچوں پر مشتمل ہے۔
ترکی میں شامی پناہ گزینوں کی تعداد 2 لاکھ 40 ہزار سے زائد ہے جنہیں آفاد کے طرف سے لگائے اور ضروریات سے آراستہ کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔ ہم 2 ملین شامیوں کو تعلیم سے لے کر صحت اور روزگار تک ہر شعبے میں تعاون فراہم کر رہے ہیں۔
نائب وزیر اعظم نعمان قورتلمش نے کہا کہ ترکی کی اور شام کے دیگر ہمسایہ ممالک کی کوششیں بے حد اہمیت کی حامل ہونے کے باوجود ناکافی ہیں۔ شام کے مسئلے کو جڑ سے حل کرنے کی ضرورت ہے لہذا میں بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتا ہوں کہ اس انسانی المیے کو ختم کرنے والے سیاسی حل کو عمل میں لایا جائے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں