امریکہ میں ترک صحافی پر تشدد کا معاملہ عدالت میں پہنچ گیا

بلگن شاشماز نے امریکن سول آزادیوں کی یونین کے ساتھ مل کر فرگوسن میں مظاہروں کی کوریج کے دوران پولیس کے تشدد کا سامنا کرنے کے معاملے کو عدالت میں لے گئے

187758
امریکہ میں ترک صحافی پر تشدد کا معاملہ عدالت میں پہنچ گیا

ترکی کی اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے رپورٹر بلگن شاشماز نے امریکن سول آزادیوں کی یونین ACLU کے ساتھ مل کر فرگوسن میں سیاہ فام مائیکل براؤن کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کی کوریج کے دوران پولیس کے تشدد کا سامنا کرنے کے معاملے کو عدالت میں لے گئے ہیں۔

ACLU اور شاشماز نے، 19 اگست کے مظاہروں کے دوران مظاہرین پر اسلحہ تاننے والے پولیس اہلکار رائے آلبرس کے،تصاویر اتارنے میں مصروف انا طولیہ خبر رساں ایجنسی کے رپورٹر کو زمین پر لٹا کر سختی سے پیش آنے، انہیں حراست میں لینے اور ان کے سامان کو نقصان پہنچانے کی وجہ سے سینٹ لوئس پولیس کے خلاف دعوی دائر کیا ہے۔
دعوے کے لئے دائر کروائی گئی درخواست میں پولیس اہلکار کے نام کو مخفی رکھا گیاہے اور اس پولیس اہلکار کے شاشماز کو پُرتشدد شکل میں زمین پر گرانے اور متاثرہ علاقے کو ترک کرنے سے انکار پر ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کرنے کا ذکر کیا گیاہے۔
درخواست میں کہا گیاہے کہ شاشماز کے بار بار پریس کہہ کر پکارنے باوجود انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس دوران ان کے کیمرے، لینز اور فلیش کو نقصان پہنچا اور ان کے سامان کو تحویل میں لے لیا گیا اور یہ سلوک آئین کی 1، 4 اور 14 ویں شقوں کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے شہر سینٹ لوئس کے محلے فرگوسن میں ایک غیر مسلح سیاہ فام مائیکل براؤن کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد فرگوسن سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ، ان مظاہروں کی کوریج کرتے ہوئے اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے رپورٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں 6 گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا۔
شاشماز کے پولیس کے تشدد کا نشانہ بننے کی دیگر خبر رساں ایجنسیوں کے کیمرہ مینوں کی طرف سے بھی کور یج کی گئی اور ان ویڈیوز کے حوالے سے امریکہ اور ترکی میں پریس تنظیموں نے پولیس کے تشدد کی مذمت کی اور ذمہ داروں سے اس کا حساب پوچھنے کا مطالبہ کیا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں