اشتعال انگیزی کی کاروائیاں دہشت گردی ہیں: بلند آرنچ

کل ترک کابینہ کے اجلاس میں داعش اور کوبانی کے حوالے سے متعدد معاملات کو زیر غور لاتے ہوئے انہیں رائے عامہ کے سامنے آشکار کیا گیا ہے

156128
اشتعال انگیزی کی کاروائیاں دہشت گردی ہیں: بلند آرنچ

کابینہ کا اجلاس کل وزیر اعظم احمد داؤد اولو کی صدارت میں سر انجام پایا۔
نائب وزیر اعظم بلند آرنچ نے اجلاس کے بعد اپنے اعلان میں کوبانی کے حوالے سے اشتعال انگیزی کے معاملات کا جائزہ پیش کرتے ہوئے ان کاروائیوں کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حالیہ واقعات کی روشنی میں اور یورپی یونین کے رکن ملکوں کو بھی مثال بناتے ہوئے سلامتی کے معاملے میں اصلاحاتی عمل کی داغ بیل ڈالی جائیگی۔
آرنچ کا کہنا تھا کہ کوبانی اشتعال انگیزی کے واقعات میں نقصان پہنچنے والے دکانداروں کے نقصان کو پورا کیا جائیگا۔
انہوں نے داعش کے خلاف جنگ کرنے والی اتحادی قوتوں کے مشترکہ اقدامات کے بارے میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے دائرہ عمل میں جاری تعاون کے علاوہ انجیر لیک ہوائی اڈے کے حوالے سے کوئی نئی پیش نہیں ہوئی ۔
اس مرحلے پر محض تربیت کرو۔ تقویت دو ماڈل کے لیے ترکی کی بعض تجاویز پر عمل درآمد کا معاملہ زیر بحث ہے اور اس میں بھی تا حال کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچا جا سکا گیا۔ ترکی تربیتی کاروائیوں میں معاون ثابت ہو سکتا ہے اور جیسا کہ ابتک ہوتا چلا آیا ہے کہ یہ اسلحہ اور فوجی سازوسامان کی فراہمی میں حصہ نہیں لیتا۔
بلند آرنچ نے مزید کہا کہ شام میں اعتدال پسند مخالفین کی تربیت کے معاملے پر طے پانے والی مطابقت نے "اس ضمن میں ترکی کے حق بجانب ہونے کا ثبوت پیش کیا ہے۔"
انہوں نے بارزانی کے بیان کہ ترکی نے داعش کے خلاف جنگ میں انہیں امداد فراہم کی ہے تا ہم اسے سلامتی کے اسباب کی بنا پر آشکار نہیں کیا گیا پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جناب بارزانی کا بیان مثبت نوعیت کا ہے، ترکی اپنے قومی مفادات کو بالائے طاق رکھنے پر مجبور ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں