ترکی کی قومی اسمبلی میں نئے مقننہ سال کا آغاز

صدر رجب طیب ایردوان نے نئے مقننہ سال کی افتتاحی تقریب پر پہلی بار اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ترکی علاقے میں ہونے والی پیش رفت پر خاموش تماشائی نہیں بنا بیٹھا رہے گا، میمورنڈم کو اس نکتہ نظر سے دیکھنے کی ضرورت ہے

147251
ترکی کی قومی اسمبلی میں نئے مقننہ سال کا آغاز

ترکی کی قومی اسمبلی میں کل نئے مقننہ سال کا آغاز ہوگیا۔
صدر رجب طیب ایردوان نے نئے مقننہ سال کی افتتاحی تقریب پر پہلی بار اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ترکی علاقے میں ہونے والی پیش رفت پر خاموش تماشائی نہیں بنا بیٹھا رہے گا۔ انہوں نے ترک مسلح افواج کی سرحد پار فوجی کاروائی کرنے سے متعلق اختیارات کے بارے میں تیار کردہ میمورنڈم کو اس نکتہ نظر سے دیکھنے کی ضرورت پر زورد دیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر جمیل چیچک نے مقننہ سال کے موقع پر اپنے خطاب میں دہشت گرد تنظیم پر لعنت ملامت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ترکی اور گرد و نواح میں خونی دہشت گرد تنظیموں نے ڈھیڑے لگا رکھے ہیں۔ اس لیے عالمی برادری کو فوری طور پر ان دہشت گرد تنظیموں کے خاتمے کے لیے حتمی فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر رجب طیب ایردوان نے شام کے وقت دیے جانے والے استقبالیہ میں شام میں ترکی کی سرزمین تصور کیے جانے والے سیلمان شاہ مقبرے کے دہشت گرد تنظیم کی جانب سے محاصرہ کیے جانے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ من گھڑت ہے اگر شام میں اس مقبرے کو ذرہ بھر بھی کوئی نقصان پہنچا تو ترکی ہر وہ قدم اٹھائے گا جس کی کہ اس کو ضرورت محسوس ہوگی۔
ترکی کی قومی اسمبلی میں ترک فوجیوں کو ایک سال کے عرصے کے لیے غیر ملکی سرزمین پر بھیجنے سے متعلق میمورنڈم پر آج سے بحث و مباحثہ کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
اس میمورنڈم کے بارے میں نیشلسٹ موومنٹ پارٹی میمورنڈم کے حق میں جبکہ ری پبلیکن پیپلز پارٹی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اس میمورنڈم کے خلاف اپنا ووٹ استعمال کرے گی۔
ری پبلیکن پیپلز پارٹی کے رہنما کمال کلیچ داراولو نے کہا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کے کسی غیر ملکی سرزمین پر قدم رکھنے کے خلاف ہیں۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں