ترکوں کی خیرات کاموں میں گہری دلچسپی

گلوبل ہیومن ہیلپ کی سن 2014 کی رپورٹ کے مطابق ترکی اپنی فی کس آمدنی کے لحاظ سے دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ خیرات دینے والے ممالک میں شامل ہے ۔ ترکی متحدہ امریکہ اور برطانیہ کے بعد خیراتی کاموں میں امداد فراہم کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔

122952
ترکوں کی خیرات کاموں میں گہری دلچسپی

ترک انسان خیراتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
گلوبل ہیومن ہیلپ کی سن 2014 کی رپورٹ کے مطابق ترکی اپنی فی کس آمدنی کے لحاظ سے دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ خیرات دینے والے ممالک میں شامل ہے ۔ ترکی متحدہ امریکہ اور برطانیہ کے بعد خیراتی کاموں میں امداد فراہم کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔
ترکی کےامدادی اور قدرتی آفات کے ادارے آفاد ،ترک کواپریشن اینڈ کوارڈی نیشن کا ادارہ تیکا ، ترک ہلال احمر اور غیر ممالک میں آباد ترک اور اقربا برادری کا ادارہ ترکی کی جانب سے دی جانے والی امداد کو پانچ براعظموں تک پہنچانے میں نمایاں کردارا ادا کررہا ہے۔
ترکی اپنی آمدنی کا 0.21 فیصد یعنی 1.6 ملین ڈالر خیراتی کاموں میں مختص کرتا ہے جس کی وجہ سے ترکی دنیا میں سب سے زیادی خِراتی کاموں میں رقم دینے والے ملک کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔
ترکی نے سن 2012 میں ایک بلین 85 ملین ڈالر اور سن 2013 میں اس رقم میں 561 ملین ڈالر کا اضافہ ہوتے ہوئے یہ رقم 1٫6 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
خیراتی کاموں میں ترکی کے بعد کویت اور لکثمبرگ کا نمبر آتا ہے۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں