عبادت خانوں پر حملوں کے مقابل باہمی اتحاد کی ضرورت ہے: فرانک ہین

اگر عبادت خانوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہو اور وہ عبادت خانےمعاشرے کے ایک حصے کے زیر استعمال ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ معاشرے کا ایک حصہ جل رہا ہے: فاضل آلتن

104768
عبادت خانوں پر حملوں کے مقابل باہمی اتحاد کی ضرورت ہے: فرانک ہین

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں 11 اگست کو لوٹ مار کا نشانہ بننے والی مولانا جامع مسجد کے لئے اعلٰی سطحی دوروں کا سلسلہ جاری ہے۔
برلن کے داخلہ امور کے سینٹرا فرانک ہینکل اور برلن پولیس ڈائریکٹریٹ کلاؤس کنڈٹ نے ترکوں کے اکثریتی علاقے کروزبرگ میں واقع متاثرہ مسجد کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر فرانک ہینکل نے اپنے بیان میں کہا کہ عبادت خانوں پر حملوں کی وجہ سے صرف افسوس کا اظہار کرنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس نوعیت کے واقعات کے مقابل باہمی اتحاد کا مظاہرہ کیا جانا ضروری ہے۔
برلن پولیس ڈائریکٹریٹ کلاؤس کنڈٹ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ ایک لوٹ مار کا حملہ تھا اور اس سلسلے میں ایک خصوصی ٹیم قائم کی گئی ہے جو حملے کے سبب کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔
برلن اسلامی فیڈریشن کے سربراہ فاضل آلتن نے کہا کہ اس دورے نے ان کی ہمت بندھائی ہے ، آلتن نے کہا کہ اگر عبادت خانوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہو اور وہ عبادت خانےمعاشرے کے ایک حصے کے زیر استعمال ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ معاشرے کا ایک حصہ جل رہا ہے۔ موجودہ دورہ اس آگ کی طرف اشارہ کرنے کے حوالے سے یہ ایک اہم دورہ تھا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں