وزیر اعظم رجب طیب ایردوان کا سی این این انٹرنیشنل کو انٹرویو
وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے دفاع اور عالمی برادری کی فلسطینیوں کے قتل عام پر خاموشی اختیار کرنا ہماری سمجھ سے بالا تر ہے ۔انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایریل شارون نے ملاقات کے دوران ایک بات کہی تھی جسے میں ابھی تک فراموش نہیں کر سکا ہوں ۔ انھوں نے کہا تھا کہ میری زندگی کے پر مسرت لمحات وہ ہیں جب میں فلسطین میں ٹینکوں پر سوار ہوتا ہوں ۔
وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نےسی این این انٹرنیشنل کی اناونسر بیکی اینڈرسن کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک کیطرف سے اسرائیل کے دفاع اور عالمی برادری کی فلسطینیوں کے قتل عام پر خاموشی اختیار کرنا ہماری سمجھ سے بالا تر ہے ۔انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایریل شارون نے ملاقات کے دوران ایک بات کہی تھی جسے میں ابھی تک فراموش نہیں کر سکا ہوں ۔ انھوں نے کہا تھا کہ میری زندگی کے پر مسرت لمحات وہ ہیں جب میں فلسطین میں ٹینکوں پر سوار ہوتا ہوں ۔انیڈرسن کے اس سوال کہ آپ نے اسرائیل کو غزہ میں کاروائیوں کی وجہ سے ہٹلر سے جو تشبیح دی تھی کیا آپ ابھی تک اس پر قائم ہیں کے جواب میں کہا کہ جی ہاں میں نےجو الفاظ استعمال کیے تھے ان پر قائم ہوں ۔فائر بندی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ غیر مشروط فائر بندی غیر منصفانہ ہو گی ۔انھوں نے فلسطین کے معاملے میں مصر کے کردار سے متعلقہ سوال کے جواب میں کہا کہ مصر میں اسوقت صرف السسیی نہیں ہے بلکہ وہاں کے عوام بھی جن کا موقف ہمارے لیے زیادہ اہم ہے ۔کیا السیسی ایک جابر ہے کے جواب میں انھوں نے کہ بلاشبہ وہ ایک جابر ہے ۔وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نے کیا آپ رات کو بھی چاک وچوبند رہتے ہیں کے جواب میں کہا کہ میں رات کو چاک و چوبند حالت میں سوتا ہوں لیکن ان دنوں میرے لیے باعث تشویش معاملہ صرف فلسطین کا ہے ۔صدارتی انتخابات سے متعلق سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ آخری دم تک قوم کی خدمت کو جاری رکھوں گا ۔