بصرہ میں ترکی کا قونصل خانہ خالی کر دیا گیا
ترکی نے عراق میں بڑھتے ہوئے سکیورٹی مسائل کی وجہ سے بصرہ کے قونصل خانے کو خالی کر دیا
ترکی نے عراق میں بڑھتے ہوئے سکیورٹی مسائل کی وجہ سے بصرہ کے قونصل خانے کو خالی کر دیا ہے۔
وزیر خارجہ احمد داؤد اولو نے کل شام اپنے ٹویٹر بیان میں کہا ہے کہ سکیورٹی خطرات کی وجہ سے بصرہ میں ترکی کے قونصل خانے کے اہلکار محفوظ شکل میں کویت پہنچ گئے ہیں۔
داؤد اولو نے کہا کہ "ترک شہریوں کے عراق کے خطرناک علاقے سے انخلاء کے لئے ہمارا کرائسس بینچ اور بغداد میں ہمارا سفارت خانہ 24 گھنٹے آن ڈیوٹی ہے"۔
داؤد اولو نے کہا کہ بغداد کے سفارت خانے کے لئے انخلاء کا کوئی فیصلہ موجود نہیں ہے۔
سفارتی ذرائع کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق ٹرکش ائیر لائنز بصرہ کے لئے اپنی پروازوں کو جاری رکھے گی مزید یہ کہ قونصل خانے کو خالی کروانے کا فیصلہ بھی عارضی ہے۔
اس دوران یرغمال بنائے جانے والے موصل قونصل خانے کے اہلکاروں اور ترک ڈرائیوروں کی وطن واپسی کے لئے بھی اقدامات اور مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیر خارجہ احمد داؤد اولو نے کل اسمبلی اسپیکر جمیل چیچک کے ساتھ ملاقات کی اور موجودہ صورتحال کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔
دوسری طرف انقرہ ریپبلک اٹارنی دفتر کی درخواست پر 9 ویں تعزیراتی عدالت نے مُوصل قونصل خانے پر کئے جانے والے حملے سے متعلق خبروں کی نشر و اشاعت کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔
اطلاع کے مطابق یہ امتناع دولت اسلامی عرا ق و شام دہشت گرد تنظیم کی طرف سے کسی نامعلوم جگہ پر لے جائے گئے ترک شہریوں کے تحفظ کے لئے لاگو کی گئی ہے۔