چاوش اولو، یورپی یونین میں نسل پرستی تحریکوں میں تیزی باعث تشو

یورپی یونین امور کے وزیر اور چیف نگوشیئٹر میولود چاوش اولو نے جرمنی میں منعقدہ ایک ایوارڈ تقریب میں یورپی پارلیمانی انتخابات میں یونین مخالفین کی برتری کے حوا؛ے سے سوالات کا جواب دیا۔

77014
چاوش اولو، یورپی یونین  میں نسل پرستی تحریکوں میں تیزی  باعث تشو

یورپی یونین امور کے وزیر اور چیف نگو شیئٹر میولود چاوش اولو کا کہنا ہے کہ جرمنی کے شہر سولن گین میں 29 مئی سن 1993 کے روز دائیں بازو کے ایک گروپ کی طرف سے آگ لگائے جانے والے ایک گھر میں 5 ترک شہریوں کی ہلاکت کے واقع نے جرمنی اور یورپ میں نسل پرست رحجان کا پہلی بار واضح طور پر مظاہرہ کیا تھا۔
چاوش اولو نے جرمنی کے شہر آشن میں منعقدہ 2014 بین الاقوامی چارلی مانگ ایوارڈ تقریب کے بعد سولن گن سانحہ کے حوالے سے سوالات کا جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ یورپ میں اس سانحہ کے بعد سے یورپی منتظمین اور ملکوں نے اس ضمن میں کوئی سنجیدہ سطح کی تدبیر اختیار نہیں کی، خاصکر جرمنی میں اس ضمن میں سنگین مسائل پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے نیو نازی قتل وارداتوں کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر یہ چیز انتہائی خوفناک ہے کہ خفیہ سروس نے نیو نازیوں کے حملوں میں معاونت فراہم کی تھی۔ دیگر یورپی ملکوں میں بھی اس قسم کی تحریکیں جنم لے رہی ہیں۔ حالیہ یورپی پارلیمانی انتخابات اس پیش رفت کی دلالت ہیں۔ لہذا اب یورپ میں نہ صرف ترک مخالف بلکہ مسلمان اور غیر ملکی مخالف تحریکوں نے بھی جنم لینا شروع کر دیا ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ یورپی یونین کے سیاستدان اس خطرے کو ابھی سے بھانپتے ہوئے لازمی اقدامات اورتدابیر اختیار کریں گے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں