ترکیہ اور توانائی 15

بحیرہ روم طاس میں قدرتی وسائل کے ذخائر اور ترکیہ کی پالیسیاں

2126081
ترکیہ اور توانائی 15

21 ویں صدی میں نئی ​​دریافتوں کے ساتھ، بحیرہ روم کے طاس کو دنیا میں سب سے زیادہ ہائیڈرو کاربن وسائل کی استعداد کے  حامل خطوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

خاص طور پر مشرقی بحیرہ روم میں پے در پے نئی دریافتیں بھی اس نقطہ نظر کو حق بجانب ٹہراتی ہیں۔

اچھا تو  بحیرہ روم کے طاس میں  عمومی طور پر کس ملک کے کتنے ذخائر ہیں؟

الجزائر 12.2 بلین بیرل تیل اور 4.3 ٹریلین کیوبک میٹر قدرتی گیس کے ذخائر کا مالک ہے۔

لیبیا کے پاس ثابت شدہ 48.4  بلین بیرل خام تیل اور 170 ٹریلین کیوبک میٹر قدرتی گیس کے ذخائر ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق مراکش کے  سمندروں میں  1.4 ٹریلین کیوبک میٹر قدرتی گیس موجود ہے۔

بتایا گیا ہے کہ مصر کے پاس 3.3 بلین بیرل تیل اور 1.7 ٹریلین کیوبک میٹر قدرتی گیس کے ذخائر ہیں۔

تیونس  میں  65 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس اور 425 ملین بیرل تیل کے ذخائر ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق جزیرہ  قبرص اور اسرائیل  کے درمیانی علاقے میں 176 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس موجود ہے۔

شام کے تیل کے کل ذخائر 2.5 بلین بیرل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ قدرتی گیس کے ذخائر 240 بلین کیوبک میٹر کی سطح پر ہیں۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے اعداد و شمار کے مطابق، مشرقی بحیرہ روم میں 30 بلین بیرل تیل کے برابر ہائیڈرو کاربن کے ذخائر موجود ہیں جن کی کل مالیت تقریباً 1.5 ٹریلین ڈالر ہے۔  جس کی ایک بڑی مقدار  قدرتی گیس ہے۔

بحیرہ روم طاس کے ممالک  کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اداکاروں  کی  خطے میں کھوج لگانے کی سرگرمیاں، مشرقی بحیرہ روم میں توانائی کی مساوات میں نئے توازن کے منظر عام پر آنے  کا موجب بن رہی ہیں۔

قبرصی یونانی انتظامیہ نے 2007 میں  جزیرہ قبرص کے ارد گرد  کو یکطرفہ طور پر ایک خصوصی اقتصادی زون قرار دیا تھا۔ بعد ازاں بتایا گیا کہ 13 مختلف   مقامات  میں   کھوج لگانے کی  کارروائیاں کی جائیں گی۔  اس نے مصر اور یونان کے ساتھ معاہدے بھی  طے  کیے۔

قبرصی یونانی انتظامیہ کے اس طرز عمل پر انقرہ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ۔ اولین طور پر  بڑی تعداد میں احتجاجی مراسلے جاری کیے  گئے   اور پھر جنگی جہاز خطے میں بھیجے گئے۔ اس عمل میں نیلے  وطن کا نظریہ اپنایا گیا۔

انقرہ نے لیبیا کے ساتھ سمندری دائرہ اختیار کے معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔

اس عمل میں یورپی یونین اور امریکہ نے یونانی قبرص کا ساتھ دیا۔ مشرقی بحیرہ روم سے گیس کو یورپ تک پہنچانے کے مقصد اور ترکیہ کو  بائی پاس کرتے ہوئے ایسٹ میڈ منصوبے کا اعلان کیا گیا۔

اس منصوبے میں مشرقی بحیرہ روم سے نکالی جانے والی قدرتی گیس کو براستہ یونان اٹلی تک پہنچانے  کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

تاہم، اس کی لاگت کی وجہ سے امریکہ   اس منصوبے سے دستبردار  ہو گیا ۔

ہائیڈرو کاربن کے وسائل کے علاوہ، شام میں خانہ جنگی اور فلسطین-اسرائیل تنازعہ مشرقی بحیرہ روم کو بین الاقوامی اداکاروں کے لیے طاقت کی جدوجہد کے میدان  کی ماہیت دلا  رہا ہے۔

مشرقی بحیرہ روم   کے  بین الاقوامی پانیوں میں متعدد ممالک  کے عسکری وجود کا مشاہدہ ہوتا ہے۔

آیا کہ اسرائیل کےحملوں نے   توانائی کی گزر گاہ کو بدل دیا ہے؟

غزہ کی جنگ کے باعث  مشرقی بحیرہ روم میں توانائی کی پالیسیوں میں جامع  تبدیلی متوقع ہے۔

تاہم، تمام تر پیشرفت کے باوجود، یورپ کو توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے کا تقاضا،  ترکیہ کو مشرقی بحیرہ روم میں ایک  کلیدی  ملک  کی حیثیت دلا رہا ہے۔



متعللقہ خبریں