ترکیہ اور توانائی 09

ترکیہ میں پیٹرول کے قدرتی ذخائر اور موجود پیٹرول کی پیداوار پر جائزہ

2108094
ترکیہ اور توانائی 09

ترکیہ حالیہ  برسوں میں   جوہری  توانائی سے لیکر  قابل ِ تجدید  ذرائعوں تک ، قدرتی گیس سے لیکر  توانائی  کے شعبہ جات میں  عظیم سطح کے منصوبوں پر  اپنی مہر ثبت کر رہا ہے۔

ترکیہ میں پہلی بار قدرتی وسائل کا کھوج  لگانے کا کام  صوبہ باتمان  میں رامان کنواں۔ اول میں  کیا گیا ۔

حال ہی میں  گبار سمیت خاصکر  جنوب مشرقی اناطولیہ کے علاقے میں   متعدد مقامات پرکئی نئی     دریافتیں  ہوئی  ہیں۔

ترکیہ میں اس وقت تقریباً 6 ہزار تیل کے کنویں موجود ہیں۔ ان میں سے تقریباً 2500 کنویں تیل پیدا کرتے ہیں۔ موجودہ معلومات کے مطابق ترکیہ کے پاس 1.3 بلین ٹن تیل کے ذخائر ہیں۔

معدنیات و پیٹرول امور کی  ڈائریکٹریٹ جنرل کے اعداد و شمار کے مطابق 1999 میں  ترکیہ میں تیل کی یومیہ پیداوار تقریباً 59 ہزار بیرل تھی، جو  2020 میں 64 ہزار بیرل، 2021 میں 69 ہزار بیرل اور 2022 کے آخر تک 80 ہزار بیرل تک پہنچ  گئی۔

حکومت کوہِ گبار میں  موجود ذخائر کے بارے میں کافی  پُر امید ہے۔ 200 ملین بیرل تیل کے ذخائر  موجود ہونے کا تخمینہ لگائے گئے  پیٹرول کی قدر و قیمت  13 بلین ڈالر کے قریب ہے۔

مذکورہ  دریافت کے ساتھ، ترکیہ کے قابل پیداوار تیل کے ذخائر 450 ملین بیرل سے بڑھ کر 600 ملین بیرل ہو گئے۔

ترک پیٹرولیم  کا  تخمینہ ہے کہ شہید آئی بیوکے یالچن  فیلڈ میں  نئی ​​دریافت کے مجموعی  تیل کے ذخائر تقریباً 1 بلین بیرل ہیں، اور قابل پیداوار ذخائر تقریباً 600 ملین بیرل ہیں۔

ترکیہ نےنئی  فیلڈز کی دریافت کے ساتھ  تیل کی پیداوار کے اپنے اہداف کی بھی  تجدید کی ہے۔ اس کے مطابق یومیہ ایک لاکھ  بیرل کا ہدف بڑھ کر دو لاکھ  بیرل ہو گیا ہے۔

کھوج لگانے کی کارروائیاں  بلا تعطل جاری ہیں ۔ قلیل مدت کے اندر  14 صوبوں میں مزید  18 فیلڈز میں تیل کی تلاش کی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی۔

ان میں بارطن، ایلازع ، کاستمانو، قارا بیوک،  ایدرنے ، قاہرامان ماراش اور کیلیس شامل ہیں ۔

اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ترکیہ کی تیل کی دریافتوں سے غیر ملکی توانائی پر انحصار اور توانائی کی درآمدات میں کمی آئے گی۔ یہ صورتحال خاص طور پر توانائی میں ایک آزاد ملک بننے کے ہدف کے لحاظ سے بہت اہمیت کی حامل ہے۔

ترکیہ نہ صرف خشکی پر بلکہ سمندر میں بھی تیل کی تلاش کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس تناظر  میں حالیہ برسوں میں 4 ڈرلنگ اور 2 سیسمک ریسرچ جہازوں نے اپنا کام شروع کر رکھا ہے، ڈرلنگ  بحری جہاز فاتح، یاوز اور قانونی    بحیرہ اسود میں، جبکہ  جب کہ عبدالحمید حان  بحری جہاز زیادہ  تر بحیرہ روم کے علاقے میں زلزلہ کی تحقیق  کی روشنی   میں ڈرلنگ کی سرگرمیاں بڑے پیمانے پر انجام دے رہے ہیں۔

امسال  شمالی قبرصی ترک جمہوریہ   کے  بری اور بحری  لائسنسڈ  فیلڈز سمیت   ترکیہ بھر میں قدرتی وسائل کی تلاش کی سرگرمیوں   کو تیز کیا جائیگا۔ زمینی اور سمندری علاقوں میں کل 250 کنویں کھودنے کا منصوبہ ہے۔

عصر حاضر میں ترکیہ کا سب سے بڑا خرچہ  "توانائی" پر آتا ہے۔

گزشتہ سال 2 ملین 9 لاکھ  65 ہزار  664 ٹن خام تیل درآمد کیا گیا ۔ یہ براہ راست بجٹ  توازن  اور  کرنٹ خسارے کو متاثر کرتا ہے۔

تیل کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ترکیہ ابتدائی طور پر اپنی تیل کی ضروریات کا 20 فیصد قومی وسائل سے پورا کرے گا۔ اس سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی کی توقع ہے۔



متعللقہ خبریں