پاکستان ڈائری - 15.02.2024

ویٹ لینڈز تازہ پانی کے ذخائر ہوتے ہیں جن کے اردگرد زرخیز مٹی پودے ہریالی درخت جانور پرندے موجود ہوتے ہیں۔ ہر سال دنیا بھر میں ویٹ لینڈز کا دن دو فروری کو منایا جاتا ہے

2102763
پاکستان ڈائری - 15.02.2024

پاکستان ڈائری - 07/2024

ویٹ لینڈز تازہ پانی کے ذخائر ہوتے ہیں جن کے اردگرد زرخیز مٹی پودے ہریالی درخت جانور پرندے موجود ہوتے ہیں۔ ہر سال دنیا بھر میں ویٹ لینڈز کا دن دو فروری کو منایا جاتا ہے۔ویٹ لینڈز میں جھیلیں ساحلی علاقے دلدل ندی نالے دریا ڈیلٹا شامل ہیں۔ اس جگہ پر ایک پورا ایکو سسٹم موجود ہوتا ہے۔ جہاں جانور پرندے  نباتات پھل پھول ہوتے ہیں۔ 

آب گاہوں کی زمین بہت زرخیز ہوتی ہے اسکی مٹی زراعت میں بہت معاون ہوتی ہے۔ یہ جگہیں جانوروں اور ہجرتی پرندوں کی آمجگاہ ہوتی ہیں۔ آب گاہوں کی دو بڑی اقسام ہیں جن میں ساحلی آب گاہیں ، ان لینڈ اب گاہیں شامل ہیں۔ پاکستان میں ویٹ لینڈ ۷۸۰۰۰ ایکٹر پر پھیلے ہوئے ہیں۔جوکہ کل رقبے کا نو اعشاریہ سات فیصد ہے۔ تاہم یہ تیزی سے سکڑ رہے ہیں یہ بات بہت تشویش ناک ہے۔

   استولا آئی لینڈ، میانی ہور، جیوانی کوسٹل لائن، اومارہ بیچ ، حب ڈیم ، دریگ لیک ، ہالے جی لیک، انڈس ڈیلٹا، کنجھر جھیل ، رن آف کچھ ، چشمہ بیراج ، تونسہ بیراج، ہیڈ ورکس مرالہ ، راول لیک، ہیڈ ورکس رسول ، جبھو لاگون، نلتر اور لولوسار لاگون، ٹنڈا ڈیم  اور کلر کہار اہم ویٹ لینڈ ہیں۔ ہجرتی پرندوں کی کثیر تعداد پاکستان کی آب گاہوں میں آتی ہے۔

۔ یہ سردی کی شدت سے بچنے کے لئے یہاں آتے ہیں کچھ ماہ یہاں گزار کر اپنے خطے میں لوٹ جاتے ہیں۔ ان کے شکار پر مکمل پابندی ہونا چاہیے۔

ہم سب کا یہ فرض بنتا ہے کہ ہم آب گاہوں کی حفاظت کے لئے کام کریں ان کو آلودگی اور نقصان سے بچائیں۔ یہاں پر درخت کاٹنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، اس کے ساتھ یہاں تعمیرات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے یہاں پر صنعتی اور کمرشل سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔یہاں پر کچرا پھینکے پر سزا ہونی چاہے ۔سگریٹ پینے یا آگ لگانے والو کو فائن ہوناچاہیے۔

وقت کا تقاضہ ہے کہ نیشنل ویٹ لینڈز پالیسی کو ملک بھر میں لاگو کیا جائے۔۔ آب گاہوں کی حفاظت کریں یہ ہمارے لئے اور ایکو سسٹم کی بقا کے لئے بہت ضروری ہیں۔

 

 



متعللقہ خبریں