ترکیہ اور توانائی 02

انقرہ-بغداد  کے درمیان  نئی شراکت داری کے توانائی کی عالمی سیاست پر اثرات

2088111
ترکیہ اور توانائی 02

اس قسط میں ترکیہ اور توانائی  پروگرام میں ترکیہ ۔عراق تعلقات کے توانائی کے جہت کا تفصیلی جائزہ لیا جائیگا۔  اور  انقرہ-بغداد  کے درمیان  نئی شراکت داری کے توانائی کی عالمی سیاست پر اثرات پر غور کیا جائیگا۔

ترکیہ۔عراق تعلقات حالیہ  ایام میں  قدرے  خوشگوار ماحول پر آگے بڑھ  رہے ہیں۔ دونوں ممالک کا باہمی  تجارتی حجم تقریباً 25 بلین ڈالر ہے۔ فریقین کے درمیان بڑھتے ہوئے مکالمات  سے اس سطح میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

سال 2024 انقرہ-بغداد تعلقات میں اہم پیش رفت  بھی متوقع  ہے۔ ماہ اپریل میں بند  ہونے والی  عراق-ترکیہ خام تیل پائپ لائن سے  تیل کی  ترسیل، سفارتی اقدامات کے نتیجے میں دوبارہ شروع ہونے کی امید ہے۔

کرکوک ، یومورتا لک خام  تیل  پائپ لائن سے  سالانہ تیل  کی ترسیل  کی گنجائش 70 ملین بیرل سے زیادہ ہے۔ آنے والے  دنوں اس پائپ لائن کی  استعداد  کو  بڑھانے کا معاملہ  بھی زیر غور  ہے۔

جب  ترکیہ اور عراق کے تعلقات توانائی کے محور پر  فروغ پا  رہے ہیں تو  تیل اور تیل کی مصنوعات کی ترسیل کے حوالے سے اٹھائے جانے والے سب سے اہم اقدامات میں سے ایک ڈویلپمنٹ روڈ پروجیکٹ ہے۔

یہ منصوبہ ترکیہ کو 1200 کلومیٹر ریلوے اور ہائی وے  کے ذریعے خلیج فارس میں واقع فاودبندر گاہ  سے جوڑے گا۔ یہ منصوبہ جسے عراق سلک روڈ بھی کہا جاتا ہے، یورپ سے خلیجی ممالک تک وسیع خطے کا احاطہ کرتا ہے  اور مشترکہ مفادات کو جنم دے  گا۔

نہ صرف عراق بلکہ خلیجی ممالک بالخصوص قطر سے یورپ تک گیس کی نقل و حمل  کو مختصر اور زیادہ سستے  راستے سے ممکن بن سکے  گی۔ اس سے ترکیہ کی توانائی کی برآمداتی استعداد و  صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

اس منصوبے کی بدولت  ترکیہ ، عراق کے توانائی کے وسائل کو عالمی منڈیوں تک پہنچائے گا اور توانائی کی تجارت میں فعال کردار ادا کرے گا۔ بصرہ سے ترکیہ کی سرحد تک سڑک اور ریلوے ٹرانسپورٹ راہداری کی تعمیر کے لیے ڈویلپمنٹ روڈ پروجیکٹ توانائی کے شعبے میں ترکیہ کی مسابقت میں  خدمات ادا کرے  گا۔

یہ ڈویلپمنٹ روڈ پراجیکٹ کی تکمیل سے تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی نقل و حمل میں سویز نہر  کا بڑا حریف بن جائے گا۔

عراق کے تصدیق شدہ  تیل کے ذخائر تقریباً 145 بلین بیرل ہیں۔ یہ مقدار دنیا کے تیل کے ذخائر کے تقریباً 8 فیصد اور مشرق وسطیٰ میں تیل کے 17 فیصد ذخائر کے مساوی ہے۔ عراقی تیل پیداواری لاگت کے لحاظ سے دنیا کے سستے ترین تیل  کی فہرست میں شمار ہوتا  ہے۔



متعللقہ خبریں