پاکستان ڈائری - سرطان

یوں تو سرطان کی بہت سی اقسام ہیں اور جان لیوا ہیں  پرپاکستانی خواتین میں سب سے زیادہ بریسٹ کینسر یعنی چھاتی کا سرطان عام ہے۔یہ بہت خطرناک مرض ہے اور اگر اس کی تشخیص دیر سے ہو اور علاج میں تاخیر کی جائے تو یہ جان لیوا ہے

2049963
پاکستان ڈائری - سرطان

پاکستان ڈائری -سرطان

پاکستان میں بیماریوں پر بات کرنا اور انکا علاج کرانا بھی مشکل ہے. لوگ سرطان کو لے کر سسکتے رہتے ہیں اور کسی سے بھی شئیر کرنے سے گھبراتے ہیں۔ ہمارا معاشرہ لوگوں کے روئے مریضوں کو چپ رہنے پر مجبور کردیتے ہیں۔

یوں تو سرطان کی بہت سی اقسام ہیں اور جان لیوا ہیں  پرپاکستانی خواتین میں سب سے زیادہ بریسٹ کینسر یعنی چھاتی کا سرطان عام ہے۔یہ بہت خطرناک مرض ہے اور اگر اس کی تشخیص دیر سے ہو اور علاج میں تاخیر کی جائے تو یہ جان لیوا ہے۔

خاتون چاہیے شادی شدہ ہے یا غیر شادی شدہ اسکو ہر کچھ ماہ بعد  لیڈی ڈاکٹر یا لیڈی ہیلتھ ورکر سے اپنا معائنہ کرانا چاہیے ۔اگر ہم چھاتی کے سرطان کی بات کریں تو بہت خوفناک حد تک پھیل رہا ہے اور اس کی شرح نوجوان اور بزرگ خواتین دونوں میں ہی بہت زیادہ ہے۔طبی ماہرین کے مطابق چالیس سال سے بڑی خواتین کو سال میں ایک بار میموگرافی کروانی چاہیے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ ان میں کینسر کی علامات تو نہیں ظاہر ہورہی ہیں۔تاہم جو چالیس سال سے کم عمر ہیں وہ بھی تکلیف کی صورت میں اپنا چیک اپ کروائیں. 

چھاتی کے سرطان ہونے کے پیچھے بہت سے طبی اور ماحولیاتی عوامل کارفرما ہیں ماہانہ ایام کا بہت کم عمری میں شروع ہوجانا یا ماہانہ ایام بڑی عمر تک رہیں۔اگریہ بیماری خاندان میں موجود ہو تو بھی امکان بڑھ جاتا ہے،سہل پسندی موٹاپا ، ہارمونل ایمبیلنس، جن کے ہاں بچوں کی پیدائش تیس سال کے بعد ہو،اگربریسٹ ٹشو ڈینس ہو، اس کے ساتھ مرغن غذائیں ، شراب نوشی،ہارمونز ٹریٹمنٹ،ریڈیشن،سموکنگ اور کاسمیٹک ایمپلانٹس بھی کینسر کا باعث ہیں۔ عورتوں کو چاہیے کہ اپنی زندگی میں تبدیلی لائیں ۔ورزش کریں اور متوازن غذا کھائیں ۔

خواتین گھر پر اپنا معائنہ خود کرسکتی ہیں شیشے کے ٓاگے اور نہاتے وقت یہ محسوس کریں کہ کہیں کوئی زخم یا گلٹی تو نہیں۔اگر کوئی گلٹی ہو رنگ تبدیل ہوجائے زخم بن جائے دانے نکل آئے پیپ آئے درد محسوس ہو دونوں کے سائز میں زیادہ فرق آجائے تو فوری طور پر معالج کو ملا جائے۔جلد تشخیص اور جلد علاج سے جان بچائی جاسکتی ہے۔ہر گلٹی کینسر نہیں ہوتی لیکن پھر بھی ڈاکٹر کو ضرور دیکھائیں بریسٹ کینسر کبھی صرف ایک جگہ تک محدود رہتا ہے اور کبھی یہ جسم کے دوسرے حصوں میں پھیلانا شروع ہوجاتا ہے۔اس لئے علاج پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔

یہاں پر حکومت کا فرض ہے کہ وہ خواتین کے لئے میموگرافی الٹراساونڈ اور چیک اپ کی سہولت کو عام کریں۔اکتوبر میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے آگاہی دی جاتی ہے ایک دوسرے سے بات کریں یہ بیماری قابل علاج ہے. 

ہمارے معاشرے میں بہت سی بیماریوں کے ساتھ ٹیبو اور سٹگما جڑگیا ہے خواتین اپنے پوشیدہ اعضا کو لے کر بہت حساس ہوتی ہیں اگر ان میں کوئی بیماری جنم لے تو کسی کو نہیں بتاتی۔یہ چیز بلکل غلط جس طرح عام بیماریاں ہیں اس کی طرح یہ بھی بیماری ہے. 



متعللقہ خبریں