اناطولیہ کی ابتدائی تہذیب 07

اہلات کا قدیم قبرستان

1891954
اناطولیہ کی ابتدائی تہذیب 07

وہ جس جغرافیہ میں رہتے ہیں وہاں کے لوگوں کی ثقافتی نشوونما ان کے بنائے گئے آلات، فن اور ادب کی مصنوعات، اور یہاں تک کہ ان کے کھانے پینے کی عادات کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ بلاشبہ، اس ترقی کی پیروی کرنے کے لیے اور بھی بہت سے عناصر ہیں، لیکن ان میں سے سب سے دلچسپ مقبرے اور مقبرے ہیں۔ مقبرے اناطولیہ کے جغرافیہ میں ماضی کے ادوار کے بارے میں کافی معلومات فراہم کرتے ہیں۔ چاتال ہویوک  میں گھروں کے اندر دفن مردہ، فریگیوں کے ٹومولس اور ٹیلے، ہیلینسٹک دور کے چٹانوں کے مقبرے، سلجوکیوں کا میدانی قبرستان ہمیں ہماری توقع سے زیادہ معلومات فراہم کرتا ہے۔ اسی لیے ہم آپ کو اہلت سلجوق اسکوائر قبرستان کے بارے میں بتانا چاہیں گے جو دنیا کا سب سے بڑا ترک اسلامی قبرستان ہے۔

 

اہلات بتلیس کا ایک  قصبہ ہے اور یہ ترکی ہکی سب سے بڑی وان جھیل کے کنارے واقع ہے۔ اس کی تاریخ نو سو سال قبل مسیح سے ملتی ہے۔ اہلات ایک ایسی جگہ ہے جو ہمیشہ آباد رہی ہے اور اپنی معتدل آب و ہوا، ایشیا سے اناطولیہ تک کی سڑکوں اور اس کے آبی وسائل کی وجہ سے فتح کرنا چاہتی ہے۔ تاریخی عمل میں بازنطینی، اناطولیہ سلجوقی، منگولوں، عربوں اور سلطنت عثمانیہ نے یہاں حکومت کی۔ یہ قرون وسطی میں اسلامی تہذیب کے تین بڑے شہروں میں سے ایک بن گیا۔

اہلات ترکی کی قدیم ترین بستیوں میں سے ایک ہے۔ سلجوق اور عثمانی سول فن تعمیر کی بہترین مثالیں کپولاوں، مقبروں، پلوں اور مساجد میں دیکھی جا سکتی ہیں۔ لیکن اہلات اپنے تاریخی مقبروں سے توجہ مبذول کراتے ہیں۔ بہت بڑے رقبے پر پھیلے ہوئے یہ مقبرے اپنے سائز اور ڈیزائن کے اعتبار سے اسلامی دنیا میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں اور دنیا کا سب سے بڑا ترک اسلامی قبرستان بھی  ہے۔ اہلات میں موجود یہ مقبرے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کی عارضی فہرست میں "اورارت اور  قدیم وعثمانی آبادکاروں کے قبرستان کے نام سے شامل ہیں۔

 

 

چونکہ اہلت دو آتش فشاں پہاڑوں کے درمیان ایک بستی ہے، اس لیے ٹف پتھر اکثر مقامی فن تعمیر میں استعمال ہوتے ہیں۔ مقبرے کے پتھر بھی اینٹوں کے سرخ اور سفید ٹف پتھروں سے بنے ہیں۔ قبریں اور مقبرے ان اہم عناصر میں سے ہیں جو قرون وسطی میں ترک ثقافت کی عکاسی کرتے ہیں۔ کیونکہ اس میں معاشرے کی روایات، فن کی تفہیم اور روزمرہ کی زندگی کے بارے میں کچھ خاص معلومات ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، موت اور موت کے بعد کی زندگی کے بارے میں خیالات اور عقائد بھی قبروں کے پتھروں پر جھلکتے ہیں۔

 

اہلات سلجوک میدانی قبرستان ابتدائی ترک قبرستانوں کے فن تعمیر کے بارے میں بھی اہم معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ ایک کھلی ہوا کا عجائب خانہ ہے جس میں آٹھ ہزار سے زیادہ مقبرے ہیں۔ ان یادگار باقیات کا  حجم معمول کی قبر کے حجم سے کافی بڑا ہے۔ جو ڈیڑھ میٹر سے   ساڑھے تین میٹر کے درمیان ہیں… اہلات کے مقبروں کے ایک طرف، میت اور اس کے پیشےکے بارے میں معلومات ہیں، دوسری طرف  ماہر تعمیر کا نام  ہےجس نے قبر کا پتھر اور قرآن کی آیات  کندہ کی تھیں۔ مقبرے کے پتھروں پر، جن میں ایک منفرد اور شاندار پتھر کا کام ہے، پودوں کی شکلیں، خاص طور پر کھجور، اژدہہ، پرندہ، ستارہ، موم بتی اور ہندسی شکلیں اکثر دیکھنے کو ملتی ہیں۔

 

اناطولیہ ایک جغرافیہ ہے جو انسانیت کی طویل کہانی کا گواہ ہے... ہم اس کہانی کو کبھی آثار قدیمہ سے پڑھتے ہیں اور کبھی یادگاروں سے۔ ہم ان کے ذریعے وقت کی گہرائی کو محسوس کرتے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک میں ایک عظیم تاریخ پوشیدہ ہے۔ گورڈین، فریگیوں کا دارالحکومت، شاہی خاندان اور اشرافیہ کے مقبروں کے ساتھ کھڑا ہے۔  کوماگینےکا بادشاہ اپنی لافانییت کو ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے ان عظیم دیوتا کے مجسموں کے ساتھ جو اس نے نمروت پہاڑ پر بنائے تھے اور اس کے ساتھ ہی مقبرہ ہے۔ بادشاہ موسولوس کے پاس ہالی کارناس کا مقبرہ تھا، جو قدیم دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک ہے، اپنی طاقت اور دولت کو ظاہر کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ مانیسا کے قدیم شہر سردیس میں مصر کے گیزا سطح مرتفع سے بڑا قبرستان ہے۔ لیکیا اور کاونوس میں چٹان کے مقبرے، ضلع آماسیا میں شاہ پونتوس کے مقبرے اور بہت کچھ… گننے کے لیے اور بھی بہت سی مثالیں ہیں۔

 

 


ٹیگز: #اہلات

متعللقہ خبریں