پاکستان ڈائری - جنرل بپن راوت کی ناگہانی موت

ہیلی کے حادثے میں جنرل بیپن راوت چیف آف ڈیفنس اسٹاف، انکی کی اہلیہ مدھولیکا راوت، بریگیڈیئر ایل ایس لائڈر، لفٹینٹ کرنل ہرجیندر سنگھ،نائیک گورسواک سنگھ، نائیک جیتندر سنگھ، لائنس نائیک ویوک کمار، لائنس نائیک بی سائی تیجا اور حوالدار ستپال شامل تھے

1745230
پاکستان ڈائری - جنرل بپن راوت کی ناگہانی موت

پاکستان ڈائری - 49

جنرل بپن راوت کی ناگہانی موت نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ وہ ہندوستان کی تینوں افواج کے سربراہ تھے اور ایک عرصہ سے ہندوستانی افواج کے معاملات دیکھتے رہے۔ انکا ہیلی ایم آئی 17 وی 5 تامل ناڈو میں کونور کے علاقے میں کریش کرگیا۔ ان کے ہیلی میں سوار تمام لوگ ہلاک ہوگئے۔ وہ شدید پاکستان مخالف تھے اور ہر وقت پاکستان کے خلاف پر تشدد بیانات دیتے تھے۔ وہ کشمیر میں بھی تشدد کے حامی تھے اور پاکستان کے خلاف فیک سرجیکل اسٹرائیک کے ماسٹر مائنڈ بھی تھے۔ تاہم جب انکی موت کی خبر آئی پاکستانیوں نے بہت گریس کے ساتھ اس خبر پر افسوس کا اظہار کیا۔

 ہیلی کے حادثے میں جنرل بیپن راوت چیف آف ڈیفنس اسٹاف، انکی کی اہلیہ مدھولیکا راوت، بریگیڈیئر ایل ایس لائڈر، لفٹینٹ کرنل ہرجیندر سنگھ،نائیک گورسواک سنگھ، نائیک جیتندر سنگھ، لائنس نائیک ویوک کمار، لائنس نائیک بی سائی تیجا اور حوالدار ستپال شامل تھے۔

اب یہاں پر بہت سے سوالات جنم لیتے ہیں کیا ہیلی کاپٹر خراب تھا اس میں کوئی فنی خرابی تھی۔ اگر ایسا تھا تو یہ ہیلی کیوں جنرل کو دیا گیا۔اس ہی طرح کچھ  عینی شاہدین کے مطابق ہیلی کو آگ لگی اور وہ کریش کرگیا۔  سوال  یہ پیدا ہوتا ہے کہ آگ کیسے لگی کیا ہیلی کو کوئی میزائل لگا۔ تامل باغیوں نے کیا جنرل کے طیارے کو ہٹ کیا۔

کیا یہ واقعی ہی حادثہ ہے یا قتل اس ہی طرح یہ خبریں بھی گردش کررہی تھیں کہ بھارتی ائیر فورس اور جنرل بپن راوت کے درمیان تعلقات اچھے نہیں تھے۔

جنرل بپن کی عمر 63 سال تھی اور وہ ہندوستان کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف مقرر ہوئے۔وہ 1958 میں اتراکھنڈ میں پیدا ہوئے اور انڈین آرمی کو جوائن کیا۔ انکی فیملی کے اور لوگ بھی فوج کا حصہ رہا۔ انڈین آرمی سے ریٹائرمنٹ کے بعد انکو سی ڈی ایس کا عہدہ دے دیا گیا۔ مودی سرکار کے وہ خاص منظور نظر تھے۔

ان کے ہیلی نے سولر آرمی بیس سے ٹیک آف کیا اور انہوں نے 62 میل دور ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج ولینگٹن کا دورہ کرنا تھا۔تاہم کونور کے قریب یہ طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ اس حادثے میں صرف ایک مسافروں زندہ بچا ہے اور وہ ہے ڈی ایس ایس سی کے گروپ کیپٹن ورون سنگھ اسکے علاوہ تمام لوگ ہلاک ہوگئے۔

عینی شاہدین کہتے ہیں ہیلی کاپٹر بہت نیچے آگیا اور درختوں سے ساتھ ٹکرایا تو بہت خوفناک دھماکہ ہوا اور آگ لگ گئ۔ مقامی لوگوں نے اپنے طور پر لوگوں کو بچانے کی کوشش کی لیکن مسافر جھلس چکے تھے۔

یوں بھارت اپنے پسندیدہ جنرل سے محروم ہوگیا۔

تاہم پیچھے بہت سے سوال رہ گیے کہ یہ کیسا ہوا اور کیوں ہوا اس پر بات عرصہ بات ہوگی لیکن آج ہندوستان کو بہت جھٹکا لگا ہے اور سنبھلنے میں وقت لگے گا۔



متعللقہ خبریں