فتح استنبول کی 568 ویں سالانہ یاد
طویل مدت تک جاری رہنے والے محاصرے اور عثمانی فوج کی استعمال کردہ ٹیکنالوجی اور توپوں نے 29 مئی سنہ 1453 میں استنبول کو فتح کرنے کا موقع فراہم کیا
سلطنت ِ عثمانیہ نے اصل طاقت اور وسعت بازنطینی سرزمین کو فتح کرتے ہوئے حاصل کی۔ اناطولیہ اور یورپی علاقے میں حاصل کردہ فتوحات کے نتیجے میں بازنطینی محض استنبول پر محیط ایک شہری ریاست تک محدود ہو گئی تھی۔ سن 1453 میں عثمانی بادشاہ سلطان محمد نے استنبول کے بازنطینیوں کے زیر حاکمیت ہونے کے دولت ِ عثمانیہ کے تحفظ کے لیے ایک خطرہ ہونے کا اندازہ کرتے ہوئے اپنی فوج کے ہمراہ اس شہر کا محاصرہ کر لیا۔ طویل مدت تک جاری رہنے والے محاصرے اور عثمانی فوج کی استعمال کردہ ٹیکنالوجی اور توپوں نے 29 مئی سنہ 1453 میں استنبول کو فتح کرنے کا موقع فراہم کیا۔ جس کے بعد یہ شہر سلطنتِ عثمانیہ کا دارالخلافہ بن گیا۔ وسطی دور کا خاتمہ کرتے ہوئے ایک نئے دور کی داغ بیل ڈالنے والی فتح استنبول عالمی تاریخ کو گہرائیوں سے متاثر کرنے اور مغربی ممالک میں اصلاحات اور نشاۃِ ثانیہ تحریک کے وجود پانے میں معاون ثابت ہوئی۔