پاکستان ڈائری - 18

نومولود بچوں میں بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بہت کم ہوتی ہے اس لیے وہ جلد بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں ۔پولیو ،کالا یرقان،اسہال،خناق،تشنج،،پیپاٹایٹس،ٹی بی،کالی کھانسی،خسرہ،نمونیا اور گردن توڑ بخار پاکستانی بچوں کے لئے بہت خطرے کا باعث ہیں

1193915
پاکستان ڈائری - 18

پاکستان ڈائری - 18

نومولود بچوں میں بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بہت کم ہوتی ہے اس لیے وہ جلد بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں ۔پولیو ،کالا یرقان،اسہال،خناق،تشنج،،پیپاٹایٹس،ٹی بی،کالی کھانسی،خسرہ،نمونیا اور گردن توڑ بخار پاکستانی بچوں کے لئے بہت خطرے کا باعث ہیں ۔ یونیسیف کے مطابق پاکستان میں ہر سال نوے ہزار بچے صرف نمونیا کی وجہ سے جاں بحق ہوجاتے ہیں ۔53 ہزار سے زائد بچے ہر سال صرف اسہال کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔

 سینکڑوں بچے اپنی پانچوایں سالگرہ نہیں دیکھ پاتے جس کی بڑی وجہ طبی سہولتوں کا فقدان ہے اور ان اموات کی بڑی وجہ پاکستان میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے نا لگوانا ہے۔کچھ والدین ان ٹیکوں کو لے کر توہم پرستی کا شکار ہیں یہ بات جہالت سے زیادہ کچھ نہیں کہ ٹیکوں اور ویکسین میں کچھ مضر صحت ہے۔ ٹیکے صرف بچوں کی حفاظت کے لئے بنے ہیں ان میں ایسا کچھ نہیں جو بچوں کے لئے مضر صحت ہو اور انکا نظام تولید سے کوئی تعلق نہیں ۔

بچوں کو پندرہ ماہ کی عمر تک چھ دفعہ ویکسین دینے سے آپ انہیں دس جان لیوا بیماریوں سے محفوظ بنا سکتے ہیں ۔

چوبیس تا تیس اپریل حفاظتی ٹیکوں کے عالمی ہفتے کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس ہفتے کو منانے کا مقصد دنیا بھر میں حفاظتی ٹیکہ جات کی افادیت کو اجاگر کرنا ہے

بچے کو پیدایش پر دو ویکسین دی جاتی ہیں جن میں پولیو ویکسن اور بی سی جی ویکسین شامل ہے ۔

بچے کو پیدایش کے چھ ہفتے بعد ایک بار پھر پولیو سے بچاو کے قطرے دیے جاتے ہیں ۔ چھٹے ہفتے میں پینٹا ویلنٹ ون،او پی وی ون،روٹاوائرس ون،نیوموکوکل ون ویکیسین دی جاتی ہے۔ یہ ٹیکہ جات کا کورس نومولود کو خناق،تشنچ،کالی کھانسی،گردن توڑ بخار اور ہیپاٹایٹس بی سے محفوظ رکھتا ہے۔

بچوں کو پیدایش کے دس ہفتے  بعد ایک بار پھر پولیو سے بچاو کے لیے قطرے  پلوایے جاتی ہیں اور پینٹا ویلنٹ ٹو ،روٹا وائرس ٹو،او پی وی 2،نیوموکوکل 2 ٹیکہ جات لگتے ہیں۔یہ ٹیکے بچے کو خناق،تشنچ،کالی کھانسی،گردن توڑ بخار اور ہیپاٹایٹس بی سے مقابلہ کرنے کے لیے قوت مدافعت فراہم کرتے ہیں ۔

پیدایش کے چودہ ہفتے کے بعد ایک بار پھر بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے اور پینٹا ویلنٹ تھری،او پی وی تھری،آئی پی وی،نیوموکوکل کی ڈوز دی جاتی ہے۔بچے کو نو ماہ کی عمر میں خسرہ سے بچاو کے لیے ٹیکا لگایا جاتا ہے اور دوسرا ٹیکہ ڈیرھ سال کی عمر پندرہ ماہ میں لگایا جاتا ہے۔

ٹیکوں کے ذریعے سے بچوں میں مزید قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے اور بتایے گیے ٹیکے اور ویکسین بچوں کو لگوانا بہت ضروری ہے۔ والدین کو اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس ضرور مکمل کروانا چاہیے تاکہ ان کے بچے ایک صحت مند اور لمبی زندگی گزار سکیں ۔

پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں ہر سال  سینکڑوں بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اس لئے ان کی صحت مند زندگی کے لئے والدین بچوں کو پولیو ویکسین اور حفاظتی ٹیکوں کا کورس ضرور کروایں۔ مکمل علاج،حفظان صحت کے اصول،ابالا پانی، ہاتھ دھونا اور حفاظتی ٹیکہ جات کے ذریعے سے قوم کے مستقبل کو مفلوج ہونے سے بچایا جاسکتا ہے۔

اگر ہم توہم پرستی کا شکار رہے تو قوم کے بچے بیماریوں اور معذوری کا شکار ہوتے رہیں گے اس لئے وہم نا کریں آج ہی اپنے قریبی طبی مرکز کا رخ کریں بچے کا کارڈ بنوائیں اور اسکے ٹیکوں کا کورس مکمل کروائیں صحت مند نسل ہی اس قوم کی ترقی کے ضامن ہیں ۔



متعللقہ خبریں