پاکستان ڈائری - 42

دنیا بھر میں پندرہ اکتوبر کو ہاتھ دھونے کا دن منایا جاتا ہے۔صاف ہاتھ محفوظ زندگی کے ضامن ہیں ۔گلوبل ہینڈ واشنگ ڈے کو منانے کا مقصد عوام الناس میں ہاتھ دھونے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے

1070643
پاکستان ڈائری - 42

دنیا بھر میں پندرہ اکتوبر کو ہاتھ دھونے کا دن منایا جاتا ہے۔صاف ہاتھ محفوظ زندگی کے ضامن ہیں ۔گلوبل ہینڈ واشنگ ڈے کو منانے کا مقصد عوام الناس میں ہاتھ دھونے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔اس بار یہ دن ہمارے ہاتھ ہمارے مستقبل کے نام سے منایا جارہا ہے۔ دو ہزار آٹھ سےاس عالمی دن کو منانے آغاز ہوا۔ تاہم ہمارا مذہب ہمیں صحت و صفائی کے اصولوں سے چودہ سو سال پہلے  آگاہ کرتا ہے کہ صفائی نصف ایمان ہے۔پانچ بار نماز سے پہلے غسل اور وضو کا آغاز بھی تین بار ہاتھ دھو کر کیا جاتا ہے۔

پندرہ اکتوبر کو ہاتھ دھونے کے عالمی دن پر عوام الناس میں آگاہی پھیلایی جاتی ہے  کہ پانی اور صابن سے ہاتھ دھو کر ہمارے ہاتھ جراثیم سے پاک ہوجاتے ہیں ۔اگر ہم ہاتھ نہیں دھویں گے تو معتدد بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ہاتھ دھونے کے عالمی دن کے حوالے سے اسکولز اور پبلک مقامات پر خاص طور پر تقریبات  کا اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ چھوٹے بچوں، طالب علموں اور عوام میں صابن ہینڈ واش سے ہاتھ دھونے کی افادیت اجاگر ہو۔

ہاتھ دھونا زندگیوں کو بچا سکتا ہے اور گندے، جراثیموں والے ہاتھ انسان کو موت کے منہ میں پہنچا سکتے ہیں ۔پاکستان جوکہ ترقی پذیر ملک ہے یہاں ہر سال لاکھوں بچے صرف اسہال اور نمونیا کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اس کی بڑی وجہ حفظان صحت کے اصولوں پر عمل نا کرنا ہے۔ماں کو اپنی بچے کی صفائی کا خیال کرنا چاہیے۔بچے کا کام کرنے سے پہلے اپنے ہاتھ دھوئے اگر بچے کو اپنا دودھ پلاتی ہے تو روز غسل کرے۔اگر بچہ ماں کے دودھ کے ساتھ فیڈر بھی پیتا ہے تو اس کو فیڈر ابال کر دودھ دیا جائے ۔اس کا ڈائیپر چینج کروانے کے بعد ماں اپنے ہاتھ دھوئے ۔

  صابن ایک ایسی چیز ہے جو کم قیمت بھی ہے اور جراثیم کش بھی ہے۔اس کے استعمال سے انسان بہت سی بیماریوں کو روک سکتا ہے۔تاہم غربت کے باعث ترقی پذیر ممالک کے بہت سے لوگ صابن خرید نہیں سکتے اس کے لئے ضروری ہے کہ تعلیمی اداروں، دفاتر اور پبلک ٹوائلٹس میں حکومت یا متعلقہ اداروں کی طرف سے صابن اور ہینڈ واش مفت رکھے جائے۔

لوگ اکثر اپنی صحت و صفائی پر تو بہت ضرور دیتے ہیں لیکن ان کے ملازمین کم سہولیات کی وجہ سے نہانے اور ہاتھ منہ دھونے سے رہ جاتے ہیں ۔ ملازمین کے لئے صابن شیمپو فراہم کرنا آپ کی زمہ داری ہے تاکہ وہ بھی صحت اور صفائی کا خیال رکھیں ۔ کچن، پورچ،لان اور باتھ رومز میں ہینڈ واش اور صابن زور رکھیں تاکہ ملازمین ہاتھ دھو کر کام کریں ۔

ہاتھ نا دھونے کی وجہ سے جو بیماریاں ہوتی ہیں ان میں نزلہ،زکام ، اسہال، نمونیا ، سانس کی بیماریاں اور ہیپاٹائٹس شامل ہے۔خاص طور پر بچے کھیل کر اس ہی ہاتھوں سے کھانا کھا لیتے ہیں جس کے لئے و الدین کو انہیں اس بات کا پابند کرنا چاہیے کہ وہ ہاتھ دھو کر کھانا کھائیں  ۔ہاتھ دھونے سے دست و اسہال کی شرح کو پچاس فیصد کم کیا جاسکتا ہے۔

 ۔گھریلو اور دفتری کاموں کے بعد  لازمی ہاتھ دھویں۔ جانوروں اور پالتو جانوروں کو ہاتھ لگانے یا ان کے ساتھ کھیلنے کے بعد بھی ہاتھ دھویں۔ انسانی فضلے میں معتدد جراثیم ہوتے ہیں اس لیے رفع حاجت کے بعد لازمی ہاتھ صابن کے ساتھ دھویں۔موبائل فون اور لیپ ٹاپ کے استعمال کے وقت اگر کچھ کھانے لگیں تو ہاتھ دھویں ۔

ہاتھ دھونے کے لیے پانی اور صابن کا استعمال کیا جایے، اگر وہ نہیں تو ہینڈ سیناٹیزر کا استعمال کریں اور دوران سفر اسکی بوتل کو ہمیشہ بیگ میں رکھیں یا گاڑی میں رکھ لیں ۔

ہاتھ دھونے کا طریقہ 

پہلے ہاتھوں کو اچھی طرح گیلا کیا جایے اس کے بعد صابن کو ہاتھوں پر لگائیں پندرہ سے بیس سیکنڈ تک پہلے ہھتیلیوں پر صابن کی جھاگ بنایں اس کے بعد انگلیوں کے درمیان اوپر کی طرف سے اور نیچے سے،پھر انگوٹھے اور تمام انگلیوں کو صابن کی جھاگ سے صاف کریں،ناخنوں کو دھویں ،اس کے بعد کلایی تک صابن لگای، آخر میں پانی سے ہاتھ دھویں۔ ہھتیلی،پشت ،ناخنوں اور انگلیوں کے درمیانی خلا کو دھونا لازمی ہے ۔ ہاتھ ہمیشہ کھلی ہوا میں سوکھنے دیں یا صاف تولیہ ٹشو پیپر کا استعمال کریں۔۔

صحت صفایی کا خیال کریں اور ہاتھ دھونا،نہانا اور صاف رہنا صحت مند زندگی کے لئے بہت ضروری ہے۔ ہمارا دین ہمیں اس بات کا درس دیتا ہے کہ صفایی نصف ایمان ہے نماز کی پابندی پانچ بار وضو اور غسل سے بھی انسان صحت مند زندگی بسر کر سکتا ہے۔​باتھ روم کی حاجت کے بعد اور کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا ہمیں جراثیموں اور بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے ۔

 



متعللقہ خبریں