کھیلوں کی دنیا 34
کنفیڈریشن کپ جرمنی کے نام
کھیلوں کی دنیا میں موسم بہار اور گرما کے مقابلوں کی رونقیں ماند پڑ رہی ہیں اور ان کی جگہ موسم خزاں کے کھیل لینے کی تیاریوں میں ہیں۔
آئس ہاکی کا ایک مقابلہ 217 منٹ 13 سیکنڈ تک جاری رہا جس میں 7 مرحلے تھے جس کے دوران کھلاڑیوں نے انتہائی صبر و تحمل اور پیشہ وارانہ کھیل کا مظاہرہ کیا ۔ ناروے میں کھیلے گئے اس پلے آف کوارٹر فائنل کا میچ اسٹورہاماراس ڈریگنز اور اسپارٹا واریئرز کے درمیان ہوا ۔ میچ کے سات مرحلے ہوئے جس کے نتیجے میں اسٹور ہاماراس ڈریگنز نے ایک گول کے اضافے سے یہ میچ جیت لیا ۔ایسا کم ہی ہوا ہے کہ ایک کھیل اتنا طویل کھیلا گیا ہو۔
موٹر اسپورٹس فارمولا ون کے چیمپیئن نیکو روزبرگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ تمام خطروں سے دور ضرور رہیں گے مگر اس کھیل کا تعاقب جاری رکھیں گے۔
عالم ٹینس میں راجر فیڈریر کا طوطی بول رہا ہے۔ 36 سالہ ٹینس کھلاڑی کی کامیابیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ زخمی ہونےکی بنا پر 6 ماہ کورٹس سے دور رہنے کے بعد واپسی کافی بہترین ہوئی ۔فیڈریر نے پہلے آسڑیلئین اوپن اور اس کے بعد گرانڈ سلام جیتا ۔ بعد ازاں انہوں نے انڈیئن ویلز اور میامی ٹورنامنٹ بھی اپنے نام کیے ۔ رولانڈ گیروس سے غیر حاضر رہنے کے باوجود ومبلڈن کے فائنل میں راجر فیڈریر نے حریف کھلاڑی کو سیٹ دیئے بغیر کپ بھی حاصل کیا ۔اب امریکی اوپن میں ان کی کارکردگی دیکھنے کےلیے شائقین بے تاب ہیں۔
ٹینس کے میدان میں دیگر کھلاڑیوں کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات مل رہی ہیں جن میں اینڈی مرے ، یوکویویچ اور وارینکا کے نام قابل ذکر ہیں۔ یہ تو معلوم نہیں کہ ان کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کے پس پردہ میچوں کی بہتات یا پیسے کی ہوس کارفرما ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ تمام کھلاڑی فیڈریر سے عمر میں کم ہیں۔
رافیل نادال ایک ایسا نام ہے جسے رولانڈ گیروس میں 10 ویں بار کامیابی حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے ۔
جرمن فٹ بال ٹیم نے فیفا 2017 کنفیڈریشن کپ جیت کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پیشہ وارانہ کارکردگی کیا ہوتی ہے ۔ دنیا کے ہر اہم مقابلوں کی طرح اس میں بھی جرمنی نے چلی کو فائنل میں صفر کے مقابلے میں 1 گول سے ہرا دیا ۔
104 سالہ بائیسکل دوڑ کی تاریخ میں فرنچ سائیکلنگ ٹور کا سینکڑوں میل لمبا سفر موسموں کی پروا کیے بغیر جاری رہا ۔3540 کلومیٹر طویل اس دوڑ کو برطانوی سائیکل سوار کرس فروم نے 86 گھنٹے ،20 منٹ اور 55 سیکنڈز میں مکمل کیا ۔
9٫58 منٹ میں 100 میٹر کی دوڑ پوری کرنے کاریکارڈ اوسین بولٹ کو حاصل تھا مگر لندن ایتھیلیٹکس چیمپیئن شپ میں ان کو ایسی کامیابی نصیب نہ ہوئی اور انہوں نے ان مقابلوں کے بعد کھیل کی دنیا کو خیر باد کہنے کا اعلان کر دیا ۔
بولٹ کے سب سے بڑے حریف جسٹن گیٹلن ہیں جنہوں نے اُن پر سبقت لے جانے کا دعوی بھی کر رکھا ہے جس کا مظاہرہ بھی انہوں نے ان مقابلوں میں کر دیا ۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ اور توانائی 21
ترکیہ میں بچت اور کفایت شعاری کی اسکیم اور توانائی کے قابل تجدید وسائل کی اہمیت