کھیلوں کی دنیا 32
اوسین بولٹ کا خیر باد کہنے کا فیصلہ
لندن میں منعقدہ عالمی ایتھلیٹیک چیمپیئن شپ کے مقابلوں میں 100 میٹر کی دوڑ کا فائنل تھا جس میں تقریباً 10 سالوں سے پابندی کا سامنا کرنے والے اُوسین بولٹ اور جسٹن گیٹلین حریف تھے ۔ بولٹ نے کہا تھا کہ وہ ان مقابلوں کے بعد کھیلوں کو خیر باد کہہ دیں گے جس کے بعد ان کے حریف گیٹلین کےلیے یہ فائنل اور بھی اہمیت اختیار کر گیا تھا ۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ بولٹ شائقین کھیل کےلیے ایک منفرد اور قابل احترام حیثیت رکھتے ہیں۔ فائنل مقابلے میں بولٹ کو تیسری پوزیشن حاصل ہوئی جبکہ گیٹلین اول نمبر پر آئے مگر اس کے باوجود بولٹ کا اپنے مداحوں سے وہ قریبی رشتہ دیکھ کر ایسا لگتا تھا کہ جیسے یہ اُن کی جیت اور جسٹن گیٹلین کی ہار ہو ۔ یاد رہے کہ بولٹ نے سن 2008 کے بیجنگ،2012 کے لندن ، اور 2016 کے ریو اولمپکس کی 100 اور 200 میٹر دوڑوں میں سونے کا تمغہ حاصل کیا تھا ۔ جسٹن گیٹلین 35 سال کے ہیں جو کہ اس وقت 100 میٹر دوڑ کے مقابلوں کےلیے معمر ترین کھلاڑی مانے جاتے ہیں جنہیں مانع ادویات کے استعمال پر 4 سالوں کے لیے دور کر دیا گیا تھا ۔ سال 2017 میں گیٹلین نے دعوی کیا تھا کہ وہ بولٹ پر سبقت حاصل کر لیں گے مگر اس دعوے کو پوراکرنے کےلیے ان کی پیشہ وارانہ عمر کتنا ساتھ دے یہ دیکھنا ہوگا۔
عالم ٹینس میں نوواک یوکوویچ کے بعد اب اسٹان وارینکا کی بھی کورٹس سے دور رہے ۔ ہر دن کئی گھنٹوں کی سخت مشقت،خوراک میں تبدیلی اور مختلف قسم کے کورٹس پر پسینہ بہانا پیشہ وارانہ ٹینس کی مشکلات میں شامل ہے جس کےلیے کھلاڑیوں کو سخت محنت کرنا پڑتی ہے ۔ یہ دونوں ٹینس اسٹارز بھی زخمی حالت میں اس وقت کورٹس سے باہر ہیں اور اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کے بغیر گرانڈ سلام امریکن اوپن ٹورنامنٹ کی صورت حال کیا ہوگی ۔
موٹو جی پی سیزن کا انعقاد اس بار چیکیہ میں ہوا جس کے 10 ویں مرحلے میں ہسپانوی ڈرائیور مارک مارکیز کو کامیابی ملی جنہوں نے 5٫4 کلومیٹر فاصلے کے 22 چکر لگائے ۔
اس دوڑ میں ڈانی پیدروسا نے دوسری اور میوریک وینالیس نے تیسری پوزیشن حاصل کی ۔
سن 2016 تا 2017 فٹ بال سیزن سپر لیگ چیمپیئن بیشیک تاش اور ترک کپ کے فاتح آتیکار قونیہ اسپورٹس کلب کے درمیان مقابلہ قونیہ اسپورٹس نے 1 کے مقابلے میں دو گول سے جیت لیا ۔