عالمی معیشت31

قابل تجدید توانائی کا حصول اور ترکی

783975
عالمی معیشت31

دور حاضر میں   بیشتر ممالک   توانائی کی ضروریات  کو مقامی وسائل   اور قابل تجدید   ذرائع سے حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔ قدرتی وسائل  اور قابل تجدید توانائی    پر    عالمی ممالک    کا انےحصار جاری ہے جس کا تناسب اس وقت  مجموعی توانائی کا 20 فیصد ہے۔  ظاہر ہے کہ ترکی بھی ان ممالک کی صف میں شامل ہے  جس کی  طلب میں  روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

ترکی اپنے محل وقوع کے اعتبار سے  قابل تجدید توانائی  کے لحاظ سے  ایک وسیع استعداد کا حامل ہے  حتی یہ کہنا ممکن ہوگا کہ متعدد یورپی ممالک پر سبقت حاصل کیے ہوئے ہے ۔   ترکی کو   قابل تجدید توانائی کی پیداوار  اور اس سے وابستہ  ٹیکنالوجی  کے فروغ   کی ضرورت کا احساس ہے ۔

 گزشتہ سال   ترکی میں قابل تجدید توانائی    کا تناسب  مجموعی طور پر  35    جیگا واٹ ہے  جبکہ  ملک  کی  مجموعی  توانائی    کا 35 فیصد    بھی  ترکی نے قابل تجدید توانائی سے حاصل   کیا ۔ ان وسائل  میں سب سے زیادہ  شراکت داری    ہائیڈرو  انرجی کی رہی جس کے بعد   پن چکیوں ،شمسی توانائی  اور جیو تھرمل  جیسے ذرائع بھی  شامل رہے ۔

  ترکی کی قومی توانائی  اور معدنی پالیسی       اس سلسلے میں  اپنی پوری استعداد  کو بروئے کار لا رہی ہے ۔

 اس پالیسی کا دوسرا قدم  قابل تجدید  توانائی  کے شعبے میں  اہم پیش رفت کو ممکن بنانا ہے ۔ اس  حکمت عملی  کے تحت   قابل تجدید توانائی  کے  لیے ضروری قدرتی وسائل کے استعمال میں اضافہ کرتےہوئے غیر ملکی انحصار کو کم کرنا ہے ۔

 قابل تجدید  وسائل   کی تلاش پر مبنی اس قومی پالیسی  کے تحت   مقامی پیداواری صنعت میں   متعلقہ توانائی   کا حصول نا گزیر ہے ۔ اس حوالے سے   مارچ کے  مہینے میں  قونیہ ،قارا پنار کے  علاقے میں   ترکی کی سب سے بڑی   شمسی توانائی      کی تنصیب   کا قیام  عمل میں لا یا گیا ۔

   ترکی کا شمار ایسے ممالک میں ہوتا ہے جہاں   سورج کی روشنی   کافی عرصے برقرار رہتی ہے  جس کے بعد پن چکیوں سے  توانائی حاصل کرنے کا  ذریعہ  قابل ذکر ہے جس میں دن بدن اضافہ بھی ہو رہا ہے۔

ان تمام  ذرائع کو قابل استعمال بنانے میں    حکومت نے 1٫3  ارب ڈالرز کی  رقم مختص کی ہے   اور منصوبہ تیار کیا ہے کہ  اس کے نتیجے میں ملک کو 1٫7 ارب کلو واٹ   بجلی حاصل  ہو سکے گی ۔

 شمسی توانائی    کے بعد پن چکیوں  سے حاصل  توانائی  کا نام  آتاہے  جس میں  بھی سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔   علاوہ ازیں اس ذریعہ توانائی کے حصول  میں    80 فیصد مقامی  پیشہ وروں کی خدمات حاصل  کی جا رہی ہیں   جس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

 حصول توانائی کےلیے حکومت ترکی کی حوصلہ افزائی  اور ترغیبات  کے نتیجے میں  غیر ملکی انحصار  اور  جار ی خسارے میں کمی   کے  واضح امکانات نظر آ رہے ہیں اور امید ہے کہ   ترکی خطے میں قابل تجدید توانائی کا مرکز بن جائے گا۔

 

 

 

 



متعللقہ خبریں