کھیلوں کی دنیا 29
راجر فیڈریر ایک عہد ساز کھلاڑی
عالم ٹینس کی مایہ ناز شخصیت جس کے بارے میں کچھ کہنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہوگا۔35 سال کی اس کم عمری میں ہی اس کھلاڑی نے ایسے ایسی کارنامے سر انجام دیئے کہ دنیا انگشت بدنداں ہو گئی ۔ اپنے 18 سالاہ پیشہ وارانہ کھیل میں اس نے 19 بار گرانڈ سلام اور 8 بار ومبلڈن چیمپیئن شپ جیتا۔ 18 سالہ پیشہ وارانہ زندگی میں 1111 دفعہ کامیابیوں کا مزہ چکھنے والے اس ینس ستارے کو اگر بہترین کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔
اس ٹینس کے مایہ ناز کھلاڑی کا نام راجر فیڈریر ہے جس نے سن 1998 میں اپنی پیشہ وارانہ زندگی کا آغاز کیا اور اگلےہی سال رولانڈ گیروس ، ومبلڈن اور گرانڈ سلام میں اپنا نام کمایا۔
فیڈریر نے بعد ازاں سن 2003،2004،2005،2006،2007،2009 اور 2012 سمیت اس سال ومبلڈن جیتے ہوئے ایک ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔اس کے علاوہ فیڈریر نے رولانڈ گیروس کا فائنل 5 بار کھیلا اور ایک بار جیتا،19 بار گرانڈ سلام جیتنے کا اعزاز بھی فیڈریر کو حاصل رہا ۔ سن 2017 آسٹریلیئن اوپن کو جیتتے ہی فیڈریر نے ومبلڈن میں بھی اپنے حریف کو پہلےہی مرحلے میں ہراتےہوئے سات میچوں میں 0 کے مقابلے میں 3 سیٹس بناتےہوئے یہ کپ اپنے نام کیا ۔
فیڈریر نے نہ صرف ٹینس میں اپنا نام روشن کیا بلکہ دیگر سماجی و امدادی سرگرمیوں میں بھی اپنے چیمپئن ہونے کا ثبوت پیش کیا بالخصوص افریقی بچوں کےلیے تعلیمی منصوبوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔
خواتین کے ٹینس مقابلوں میں سالہا سال ویلیئمز دختران کا سکہ جما رہا ۔ بعد میں وینس سیرینا ویلیئمز دنیا کی نمبر ون اور پسندیدہ رہیں۔اس سال بعض وجوہات کی بنا پر وہ ومبلڈن میں شریک نہیں ہوئیں جن کی کمی کو وینس نے پوری کر دی ۔ وینس ویلیئمز نے اس سال ومبلڈن کے فائنل میں اپنا بہترین کھیل پیش کیا مگر24 سالہ ہسپانوی گیبرین موگوروزا نے انہیں فائنل میں 7۔5 اور 0۔6 سے شکست دے دی اور اپنا نام ویلیئمز دختران کو ہرانے سے تاریخ میں رقم کیا ۔
تیراکی کے عالمی مقابلوں کا انعقاد بوڈا پسٹ میں ہوا جسے پہلے میکسیکو میں منعقد کیا جانا تھا۔یہ مقابلے 22 جولائی کو ختم ہو رہے ہیں۔
موٹر اسپورٹس فارمولا ون کے 10 ویں مرحلے میں لوئس ہملٹن کو جیت نصیب ہوئی جنہوں نے برطانیہ گرانڈ پری سلور اسٹون کے 52 چکر 1 گھنٹہ 21 منٹ اور 27 سیکنڈ میں مکمل کیے ۔
والتیری بوتاش نے اس دوڑ میں دوسری اور کمی رائی کونین نے تیسری پوزیشن حاصل کی ۔