پاکستان ڈائری - 18

پروگرام پاکستان ڈائری میں اس بار ملاقات کریں محمد عبد الماجد خان سے وہ کامک رائٹر ہیں ۔فیس بک پر ان کے پیج comics by majid کو ڈھائی لاکھ سے زائد افراد نے لائک کررکھا ہے

726459
پاکستان ڈائری - 18


ٹرکش ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کی اردو سروس کے سلسلہ وار پروگرام پاکستان ڈائری میں اس بار ملاقات کریں محمد عبد الماجد خان سے وہ کامک رائٹر ہیں ۔فیس بک پر ان کے پیج comics by majid کو ڈھائی لاکھ سے زائد افراد نے لائک کررکھا ہے۔

ماجد کراچی میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم بھی وہاں سے ہی حاصل کی ۔ماجد فنانس پروفیشنل ہیں۔ انہوں نے اپنی اے سی سی اے کی ڈگری مکمل کی اور وہ اس وقت اپنی ٹیم کے ساتھ مختلف افراد اور کمپنیوں کو سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے حوالے سے بھی سروسز بھی مہیا کررہے ہیں ۔وہ اپنے پیج سی بی ایم سے سنجیدہ اور مزاحیہ خاکے بناتے ہیں ملک میں اور ملک سے باہر ان کی بہت بڑی فین فالونگ ہے۔

ٹرکش ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن سے بات کرتے ہوئے ماجد نے بتایا 2014 میں انہوں نے کامکس بائے ماج  فیس بک پیج بنایا ۔اس پیج سے وہ مزاحیہ اور سنجیدہ کامکس پوسٹ کرتے ہیں ۔وہ کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا سے بہت آگاہی دے جاسکتی ہے ۔ہم روز کے حالات اور واقعات پر کامکس بناتے ہیں ۔جنہیں لوگوں کی بڑی تعداد پسند کرتے ہیں ۔

ماجد خان کہتے ہیں کہ پہلے انہوں نے ہاتھ سے سیکچیز بنا کر اپ لوڈ کئے جو بہت محنت طلب کام تھا اب وہ ڈیجیٹل کامکس بناتے ہیں ۔وہ کہتے ہیں زیادہ تر پیجز پر میمز بنائے جاتے ہیں جبکے ہمارے پیچ پر کامکس ہوتے ہیں جو میں خود ڈرا کرتا ہوں ۔ماجد خان کہتے ہیں انہیں اپنے پارٹنر اور دوست روشان ریاض کی معاونت خصوصی طور پر حاصل ہے۔روشان بھی اے سی سی اے اور فنانس ایکسپرٹ ہیں اور سی بی ایم کا بیشتر کام ان کے ساتھ سنبھالتے ہیں ۔فیس بک لائیو سیشن میں وہ ہمیشہ ان کےساتھ ہوتے ہیں ۔

2014 میں دھرنے کے دوران پولیٹیکل کامکس بنائے جوکہ بہت مقبول ہوئے ۔اس کے ساتھ ریلیشن شپ، دوستوں ، فنکاروں اور حالات حاضرہ پر کامکس بنائے جاتے ہیں ۔ماجد کہتے ہیں کوئی بھی اہم واقعہ ہو تو اس کا کامک اس ہی دن بنایا جائے تو زیادہ مقبول ہوتا ہے ۔ماجد پیپسی پاکستان، پیزا پوائنٹ،  نیسکیفے،اٹلس بیٹری کے ساتھ بھی سوشل میڈیا کیمپینز کرچکے ہیں ۔

کامکس بائے ماجد میں آج کل پرانے ڈراموں اور فلموں کو بھی طنز و مزاح سے بھرپور ٹریبویٹ دیا جارہا ہے جوکہ پاکستان اور بھارت دونوں کے عوام بے حد پسند کررہے ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ وہ فنکاروں اور دیگر اہم شخصیات کے ساتھ فیس بک لائیو بھی کرتے ہیں ۔ماجد کہتے ہیں کہ پاکستان میں ہر طرح کے موضوعات پر کامکس نہیں بنائے جاسکتے بہت شدید ردعمل آتا ہے جوکہ ہمارے معاشرے میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کو ظاہر کرتا ہے۔

وہ کہتے ہیں اب اخبار اور ٹی وی کے صارفین انٹرنیٹ پر شفٹ ہورہے ہیں ۔زیادہ تر میڈیا گروپس اور کمپنیوں کا ٹارگٹ اب ویب سائٹس ، فیس بک اور ٹویٹر ہیں ۔ماجدکہتے ہیں وہ خودبھی جلدایک میگا ویب سائٹ کا آغازکرنے جارہے ہیں ۔اسکےبعد ہم ایپ بھی متعارف کروایں گے۔

ماجد کامکس اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے ساتھ سوشل ورک بھی کرتے ہیں وہ کہتے ہیں پاکستان کی یوتھ پاکستان میں مثبت تبدیلی لاسکتی ہے۔ بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کو صرف یوتھ ہی ختم کرسکتی ہے ہمیں بحث و مباحثہ کے دوران سامنے والے کے موقف کو بھی پورے آرام و اطمینان سے سنا چاہیے ۔ہر ایک کو جینے اور بولنے کا حق ہے یہ کہاں کا دستور ہے کوئی آپ کے موقف سے متفق نہیں تو اس کو گالی دے جائے بات دلیل سے ہو تو زیادہ مناسب ہے۔



متعللقہ خبریں