راہ ترقی پر گامزن ترکی41

ترکی کی برآمداتی سرگرمیاں

592999
راہ ترقی پر گامزن ترکی41

اقتصادی   ترقی  اور  ملکی سرمائے میں اضافےکےلیے   کوئی بھی ملک  اپنی مصنوعات    دیگر ممالک کو فروخت کرنے   کا خصوصی  اہتمام کرتا ہے۔  کسی بھی ملک کی مصنوعات  کو دیگر ممالک کو فروخت برآمدات اور خریداری درآمدات کہلاتی ہیں۔  کسی بھی ملک  کے برآمداتی و درآمداتی   اعداد و شمار کا اثر اس کے  تجارتی حجم پر پڑتا ہے۔ اگر  کوئی بھی ملک برآمدات سے زیادہ درآمدات کرتا ہو  تو اُس کا  تجارتی خسارہ  زیادہ ہوتا ہے  اور جو ملک  اپنی درآمدات سے زیادہ برآمدات پر انحصار کرتا ہے اس  کی  تجارتی کارکردگی  تسلی بخش ہوتی ہے ۔ بیرونی تجارت  کی  ترقی کےلیے  ملکی معیشت مختلف   ذرائع بروئے کار لاتی ہے  بالخصوص  ممالک اپنی ضروریات کے مطابق   خام  مال بیرونی ممالک کی آزاد منڈیوں سے مناسب قیمتوں پر حاصل  کرتےہیں جس سے سرمایہ کاروں    اور  عوام   کےلیے مزید سہولت پیدا ہوتی ہے   جس میں   افرادی قوت کی  فراہمی  اور سرمائے کی  بحالی  جیسے وسائل بھی خصوصی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ملکی برآمدات میں  اضافے کے نتیجے میں  ملکیخزانے کو زر مبادلہ حاصل ہوتا ہے جس سے  ملک میں  فراوانی زر   ہوتی ہے  جو کہ سود کی شرح میں کمی  اور عوام کی قوت خرید  میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔

 ترکی  اس وقت ترقی پذیر   ممالک   کی فہرست میں 20 ویں  نمبر  پر ہے  جس کی 80 ملین کی  آبادی    اور  پیداواری صلاحیتوں   سے     ملکی معیشت کی بنیادیں  مضبوط نظر آتی ہیں۔ ترقی کی  راہ پر گامزن ترکی    کی  معیشت میں   بیرونی تجارت  بالخصوص برآمدات کو خاص اہمیت حاصل ہے۔

حالیہ چند سالوں  میں ترکی  کی برآمدات میں اضافہ پیداہوا   جن   میں موٹر گاڑی کی صنعت، اسلحہ اور زرعی مصنوعات کو  فوقیت حاصل ہے ۔

گزشتہ دنوں  ترک محکمہ برائے شماریات   نے  سال رواں  کے  ماہ اگست  کی  ترک برآمدات   کے اعداد و شمار  کا  اعلان کیا جس کی رو سے ان میں گزشتہ سال کے  اسی دور کے مقابلے میں 7٫7 فیصد کا اضافہ ہوا  جبکہ درآمدات   بھی 3٫7 فیصد کے اضافے کے ساتھ  16٫5 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔  ترکی کا  اسی دور کا تجارتی خسارہ 5٫3 فیصد کم  ہوتےہوئے 4 بلین 687 ملین ڈالر کم تک کم ہوا۔ ترکی نے    سب سے زیادہ برآمدات جرمنی   کےلیے کیں  جس کی  مجموعی مقدار  1 بلین 193 ملین  ڈالر  رہی جس کے بعد برطانیہ     ،عراق اور امریکہ سر فہرست رہے ۔

نتیجتاً  اقتصادی  ترقی     کے لیے کسی بھی  ملک کی تجارتی سرگرمیاں    اہم تصور کی جا تی ہیں خاص طور سے  برآمدات میں اضافہ  ملکی  خزانے میں زر مبادلہ کی فراوانی   کا باعث   بنتا ہے   اس کے علاوہ   یہ اضافہ  ملک میں سرمایہ کاری  اور افرادی قوت میں  اضافے    کا بھی موجب ہوتا ہے۔ حکومت ترکی کا سن 2023  کے اہداف میں    ملک کو معاشی اعتبار سے  مزید مستحکم بناتےہوئے تجارتی حجم کو 500 بلین  ڈالر  تک  پہنچانا  بھی ہے  تاکہ ملک میں  سرمایہ کاری کو مزید فروغ حاصل ہو تا کہ    عوام مزید خوش حال   بن سکیں


ٹیگز: #ترکی

متعللقہ خبریں