دوستی مضبوط بنیادوں پر . 04

زورلُو  انرجی گروپ پاکستان آلٹرنیٹیو  ڈویلپنگ بورڈ  AEDB  کے ساتھ 20 سالہ  مدت کا بجلی کی پیداوار کا سمجھوتہ کر کے پاکستان میں ونڈ انرجی کی منڈی  کا آغاز کرنے اور اس میں قدم رکھنے والا پہلا انرجی گروپ ہے

551681
دوستی مضبوط بنیادوں پر . 04

پروگرام "دوستی مضبوط بنیادوں پر "کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اس پروگرام میں  ہم آپ کے ساتھ پاکستان میں مصروف عمل  کاروباری حضرات اور فرموں کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ آج  جس فرم کے بارے میں ہم آپ کو معلومات فراہم کریں گے وہ ترکی کی معروف فرم زورلُو انرجی  گروپ  ہے۔

 

زورلُو انرجی گروپ  کی بنیاد ،بجلی کی پیداوار کی کمپنی کی  حیثیت سے 1993 میں پڑی ۔اس وقت یہ کمپنی توانائی کے سیکٹر کے مختلف شعبوں میں خدمات پیش کرنے والا گلوبل سطح کا گروپ ہے۔ زورلو انرجی گروپ   اپنے اصولی  اور ڈنامک طریقہ کار کی بدولت ترکی میں توانائی کی  ایک معروف اور قابل اعتبار فرم ہے۔ جب بات توانائی کی ہوتی ہے تو سب سے پہلے ماحولیاتی آلودگی کا خیال ذہن میں آتا ہے ۔ اور یہی وہ چیز  ہے جس کا زورلو انرجی گروپ میں خاص طور پر خیال رکھا جاتا  ہے۔ لہٰذا زورلو انرجی بجلی کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ماحول کو،  فطرت کو نقصان پہنچائے بغیر قابل تجدید ذرائع کے استعمال سے بجلی پیدا کر رہی ہے۔

زورلُو انرجی گروپ  توانائی کے  جن شعبوں میں خدمات پیش کر رہا ہے وہ اس طرح ہیں:

بجلی کی پیداوار اور فروخت

قدرتی گیس کی تجارت اور تقسیم

پاور پلانٹ کی تعمیر

پاور پلانٹوں کی طویل المدت  منٹیننس اینڈ آپریٹنگ

جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں ماحول کا تحفظ اس   گروپ  کا بنیادی اصول ہے لہٰذا  یہ گروپ اپنی سرمایہ کاریوں میں  قابل تجدید ذرائع کے حصے پر خاص طور پر توجہ دیتا  ہے۔ بجلی کی پیداوار میں بھی ونڈ پاور پلانٹ اور جیو تھرمل انرجی زورلو انرجی کے خصوصی شعبے ہیں۔

جب ہم پاکستان میں انرجی کی بات کرتے ہیں تو گذشتہ کچھ نہیں تو ایک دہائی سے پاکستان میں انرجی کا بحران انتہائی شدت اختیار کر چکا ہے۔ انرجی کی قلت ملک  کو معاشرتی سطح سے لے کر معاشی سطح تک متاثر کر رہی ہے۔ بجلی  کی قلت سے معیشت کا پہیہ رُک رُک کر اور نہایت سست رفتاری سے چل رہا ہے۔  ظاہر ہے کہ جب معیشت  میں سُستی  آئے گی تو عوام کو روزگار نہیں ملے گا، خوشحالی کا معیار پست سے پست ہوتا چلا جائے گا۔ اس بحران کو دور کرنے کے لئے ملک میں موجود قدرتی وسائل سے مدد لینے کی طرف ایک رجحان شروع ہوا ہے اور اس رجحان کو پیدا کرنے کا سہرا  ترکی کے زورلو انرجی گروپ کے سَر جاتا ہے۔

زورلُو  انرجی گروپ 2006 میں  پاکستان میں داخل ہوا۔ یہ گروپ،   پاکستان آلٹرنیٹیو  ڈویلپنگ بورڈ  AEDB  کے ساتھ 20 سالہ  مدت کا بجلی کی پیداوار کا سمجھوتہ کر کے پاکستان میں ونڈ انرجی کی منڈی  کا آغاز کرنے اور اس میں قدم رکھنے والا ،پہلا انرجی گروپ ہے۔ اس گروپ نے 151 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے پاکستان کے علاقے جھمپیر  میں 56.4 MW   ونڈ پاور پلانٹ کو 2013 میں مکمل کیا۔

18 ستمبر بروز بدھ  کو استنبول میں ایک علامتی تقریب کے ساتھ اس ونڈ پاور پلانٹ کا افتتاح ہوا۔ افتتاحی تقریب میں   پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف ،  پانی و توانائی کے وزیر خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے اور ترکی کی طرف سے زورلو ہولڈنگ کے انتظامی کمیٹی کے سربراہ احمد زورلو، زور لو ہولڈنگ کے  CEO عمر یُنگُل،  زورلُو انرجی  انتظامی کمیٹی کے اراکین میں سے سیلن زورلو میلک اور اولگن زورلو، زورلو  انرجی کے جنرل منیجر سینان آق اور سرمایہ کاری  اور پروجیکٹ فنانس  کے نائب منیجر یامُر اوزدیمیر نے شرکت کی۔

افتتاحی تقریب سے خطاب میں زورلو انرجی گروپ کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ احمد زورلو نے کہا کہ "پاکستان میں بجلی کے شعبے میں پہلے ونڈ پاور پلانٹ کو قائم کرنے پر ہم فخر محسوس کر رہے ہیں۔ ونڈ پاور پلانٹ کی سرمایہ کاری سے ہم 170 ملین سے زائد آبادی والے ملک پاکستان کی بجلی کی پیداوار میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اور ہمیں یقین ہے کہ تجارتی تعلقات دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنائیں گے"۔

زورلو انرجی گروپ کا تعمیر کردہ پاکستان کا یہ پہلا   ونڈ پاور پلانٹ گڑہو۔ کیٹی۔بندر۔ حیدرآباد  وند کوریڈور میں واقع ہے اور   سالانہ 159 ملین  kWh  بجلی پیدا کر رہا ہے۔ اس پاورپلانٹ کی مدد سے ملک کی اپنے ذاتی وسائل کی مدد سے بجلی کی پیداوار  کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا اور پیٹرول  کے موضوع پر بیرونی انحصار میں بھی اہم سطح پر کمی آئے گی۔

زورلُو انرجی پاکستان،  اس پاور پلانٹ کی پیداواری صلاحیت کو  300 MW  تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے  اور یہ پلانٹ 20 سال تک 3 لاکھ 50 ہزار گھروں کو بجلی کی ترسیل کرے گا۔ اس پاور پلانٹ کو پروجیکٹ فنانس جریدے کی طرف سے سال 2011 میں "مشرق وسطیٰ کا بہترین  قابل تجدید فنانسنگ ایوارڈ "کا حقدار قرار دیا گیا۔

سامعین یہاں جو بات کہنے کی ہے وہ یہ کہ آگے بڑھنے کا راستہ محنت اور مستقل  محنت کے اصول پر استوار ہوتا ہے ۔ پاکستان کو آگے بڑھنے کے لئے اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے اور اس مضبوطی کے لئے  پاکستان کو محنت اور مستقل محنت کا اصول اپنانا ہو گا۔ دوست ملک ترکی کے دکھائے  ہوئے راستے پر قدم قدم آگے بڑھنا ہو گا۔



متعللقہ خبریں