اسلامی تعلیمات 02

اسلامی تعلیمات 02

427004
اسلامی تعلیمات 02
undefined

ہم اپنا پروگرام اللہ کےپاک نام سے کرتے ہیںجس میں آجہم مسلمان کی تعریف کا حوالہ دیں گےاور یہ بتانے کی کوشش کریں گے کہقراناوررسول خداکی نظر میں مسلمان کی کیا تعریف بتاتےہیں اور ان کیخصوصیاتکیا ہیں۔

مسلمانکی عام تعریف یہ ہے کہایسا فردجو کہ اللہ کی وحدانیت،اس کے انبیا٫،آفاقی کتب ،روز محشر اورقسمتپر یقینکرے وہ مسلمانکہلاتا ہےلہذا مسلمانکا ایمان دل سے اور زبان سے نہیں بلکہ صدقنیت سے وابستہ ہے۔

دین اسلامکا نام جس طرح اللہ تبار و تعالی نے منتخب کیااسی طرحاللہ فرماتا ہے کہ میں نے اپنے محبوب دین کو ماننے والوں کو مسلمانکا نام دیا ہے۔

کتاب کریم میں مسلمانوں کی خاصیتکوآیات کے ذریعے بیان کیا گیاہےاور ایک اچھا مسلمانکیسے بناجائے ہمیںفرقان مجید سےمعلوم ہوتا ہے۔

قرآنپاککی ایک آیت میںحق باری تعالی فرماتے ہیں کہمسلمان صرف اللہ کی عبادت کرتے ہیںاُسی سے مانگتے ہیںمگر صرف اُسی سے ڈرتے ہیں اس کا ذکر کرتے ہیںاوراسی پر بھروسہ رکھتے ہیں۔ اہل ایماننمازکو خشوع و خضوعادا کرتے ہیں اس میں غفلتکا خیال اور لا پرواہیسے بچتے ہیں۔زکوۃ دیتے ہیں اور اپنےرزق میں سے محتجا اور ضرورت مندوں کا خیال رکھتا ہےاور اپنی کشادہ دلی اور تنگ دستیکو رضائے الہی جانتے ہیں۔

مسلمان وہ ہےجوبھلائی کا پرچار کرے اور برائی کیجڑ کاٹے۔حرام اور حلال میں تمیز کرے،عزتوں کا احتراماور ان کی حفاظت کرے ،زنا سے دور رہے ،امانت میں خیانت نہ کرے ،گواہی میں جھوٹ نہ ملائے اور غیر ضروری اور فضولیات سے پر ہیزکرے اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتےہوئےاپنےجذباتاور غصے کو قابو میں رکھےشاہ خرچیوںسے اجتناب اور بخلسے دور رہتے ہوئے میانہ روی کا راستہاپنائے اوراللہ کے احکامپر اندھے اور گونگےنہ بنیںبلکہ ان احکامسےاپنے دلوں کو گرما دیں ۔

مسلمان حضرت پیغمر کی احادیث پرعمل پیرا ہویہ بھی ایکبہتر مسلمانہونے کی خصوصیات کاحصہ ہے۔

حدیث رسول ہے کہ ایک مسلمان کے ہاتھ اور اس کی زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیںاور وہ جو اپنے لیے پسند کرے ضروری ہے کہدیگر مسلمانوں کےلیے اسے پسند کرے یعنیکوئی بھی کلمہ گوجھوٹ گوئی،خیانت،حرامچیزوں سے پرہیزاور کرہ ارضمیں بسے جانداروںسے رحم دلیکا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ ظلم و جبرسے نفرتکرے وہ سچا مسلمان ہے ۔

ایک دیگر حدیث میں سرکار دو عالمکا فرما ن ہے کہدیگراہل ایمانکا احترام کرناانہیں عزت و تکریم دینا ان سےمحبت و خلوص سے پیش آنااور انا پرستی کو ختم کرتےہوئے اجتماعی مفاداتکو مد نظر رکھنا یہ ایک اچھے مسلمان کی تعریف ہے۔

بعض دیگر احادیث کی روشنی میں مسلمان کی تعریفکچھ یوں بیان کی گئی ہے کہ ایک اچھا مسلمان وہ ہےجو با اعتبار ہو اور اپنا ہر عمل رضائے الہی کے حکم مانتے ہوئے اسکی تعمیل کرے۔لوگوں کے حقوق کا تحفظاور ان کا احترام کرے ، گناہوں سے دور رہےمددکرنےمیںپہل کرے ،ہمسایوں کے حقوقکا خیال رکھےاور سب کے ساتھ حسن سلوک روا رکھے۔بھلائی کو اپنا شیوہ بنائے اور برائیوں سے دور رہے ۔

اپنے دل کوصلہ رحمی،سفقت و محبت کے نور اور جذبات سے بھر لےاور اسے کینہ پروری ، غرور،نفرت اور تشدد کی لعنتوں سےپاک رکھے ۔

مسلمانقرض خواہوں ،محتاجوں ،بیماروں ،مسکینوں،مظلوموںکی مدد کرنے کو ہمہ وقت تیاررہے اوت یتیموںاور مسکینوں کا حق نہغصب کرےاور قناعت پسندی کو اپنا شعار بنائے۔

آخر میں ہمسرور کونین کےایک دیگر فرمانسے اپنا پروگرام ختم کریں گے جس میں ان کا ارشاد ہے کہ مسلمانایکدلفریب عطر فروش کی مانند ہےجسطرح ایک عطر فروش کے اطراف کا ماحولدلفریبعطریات سے معطر ہوتا ہے اسی طرحایک م سملان اپنی اعلی اخلاقیات سے معاشرے کو فائدہ پہنچا تا ہے۔جبکہ ایکدیگر حدیث میں مسلمانکو شہد کی مکھی سے تعبیرکیا گیاہے کیونکہ شہد کی مکھیاپنی محنت و جفا کشی سےایک انتہائی شفا بخش اور مفید اور تخلیقی کاممیں اپناوقت مصروف رکھتی ہے۔

دعاہے کہ اللہ تبار ک ووتعالیہمیں اپنے احکام پر عمل پیرا کرتےہوئےنیک اور اچھا مسلمان بننے کی توفیق عطا فرمائے۔



متعللقہ خبریں