ترکی اور تعلیم ۔ 72

جلال بایار یونیورسٹی کے بارے میں چیدہ چیدہ

287393
ترکی اور تعلیم ۔ 72

"عقل کا نکھار زبان میں اور زبان کا نکھار الفاظ میں ہوتا ہے۔
کسی انسان کی سجاوٹ اس کے چہرےا ور چہرے کی سجاوٹ آنکھوں میں پنہاں ہوتی ہے۔"
پیارے دوستو!
ترکی اور تعلیم نامی پروگرام کے ساتھ پیش خدمت ہیں اور آداب عرض کرتے ہیں۔ ہم نے آج کے پروگرام کاآغاز ترک ۔ اسلام تاریخ و ثقافت کے اعتبار سے انتہائی اہم ہونے والے کوتاد گو بیلیگ سیاست نامے کے مصنف یوسف خاص حاجب سے ایک اقتباس سے کیا ہے۔ ہم آج بھی اپنے الفاظ کو سوچ سمجھ کر صرف کررہے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ عقل و منطق کو فروغ دینے کا بہترین راستہ تعلیم کا زیور ہے!
مقناطیس اور میگنیشم کا آبائی وطن منیسا ، ایجین علاقے کے ازمیر شہر کے بعد ترکی کا سب سے بڑا شہر ہے یہ شہر کہ جس کی کا ماضی رومی دور سے تعلق رکھتا ہے کا انٹیک دور میں نام میگنیسیا تھا اور یہ اس کو عہد عثمانیہ میں ایک مختلف اہمیت و مقام حاصل تھا۔ عثمانی شہزادے جب 17 سال کی عمر کو پہنچتے تھے تو ان کو چھوٹی ریاستوں کے سرپرستی عطا کی جاتی تھی۔ جہاں پر لالہ کے نام سے ایک انتہائی تجربہ کار سرکاری شخصیت کی نگرانی میں ان کو سرکاری امور سیکھائے جاتے تھے۔ شہزادوں کی ریاستوں میں سے مشہور ترین منیسا تھا۔ ابھی بھی اس مقام پر سلاطین کے برخودار کا مفہوم رکھنے والی ایک تحصیل موجود پے۔
منیسا ازمیر سے قربت اور بڑی فرموں کے مرکزی دفاتر کے یہاں پر قائم کیے جانے کے باعث صنعتی اعتبار سے ترکی کے تیز رفتاری سے ترقی کرنے والے شہروں میں سے ایک ہے۔ وادی گیدز سے قربت کی بنا پر منیسا میں پودوں اور جڑی بوٹیوں کی کئی اقسام پیدا ہوتی ہیں۔ مشہور آک حصار زیتون کے باغات، معیاری کپاس کی پیداوار ، تمباکو اور چیریز کی پیداوار کے ساتھ یہ منیسا کی زرعی پیداوار میں پہلے تین اضلاع میں سے ایک ہے۔ یہ علاقہ قدرتی طریقے سے کاشت کاری اور ایکو نظام کو تا حال جاری رکھنے کے باعث بھی توجہ مرکز ہے۔ انگور اور مصری معجون کے ساتھ بھی شہرت یافتہ یہ شہر تانبے اور لوہے کے کام کی طرح روایتی فنون دستکاری کے وجود کو بھی جاری رکھنے والا ایک پر سکون اور قدرتی رعنائیوں سے مالا مال ایک مقام ہے۔
تو آئیے اب اس پروگرام کے اصلی موضوع کی طرف چلتے ہیں۔اس علاقے کی جلال بایار یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کمال چیلیبی سے سوال و جواب کرتے ہوئے اس یونیورسٹی کے بارے میں معلومات سے آگاہی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
"اولین طور پر میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری یونیورسٹی جمہوریہ ترکی کی تاریخ کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک کے نام کو بڑے فخر کے ساتھ اپنے ساتھ منسوب کرتی ہے۔
جلال بایار نے مصطفی کمال اتاترک کے آخری وزیر اعظم اور 1950 تا 1960 ، جمہوریہ ترکی کے تیسرے اور فوجی نژاد نہ ہونے والے پہلے صدر جلال بایار یونیورسٹی کو سن 1992 میں ترکی کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک منیسا میں قائم کیا گیا۔یہ دس فکیلٹیوں، پانچ اکیڈمیز، تین انسٹیٹیوٹس، پندرہ ووکیشنل اسکولز، 23 ریسرچ اینڈ ایپلیکیشنز سنٹرز اور چھ سو بستروں کی گنجائش کے حامل تعلیمی و تربیتی، تحقیقاتی اور علاج معالجہ اسپتال کے ساتھ خدمات فراہم کر رہی ہے۔
جلال بایار یونیورسٹی طب، انجینئرنگ ، الہیات، اقتصادیات اور کھیلوں کے شعبوں میں ایسوسی ایٹ ڈگری، انڈر گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کی تعلیم فراہم کرتی ہے۔
اس یونیورسٹی کی سماجی سہولتوں پر بھی روشنی ڈالتے چلیں۔"نوجوانوں اور کھیلوں کی وزارت سے منسلک ہمارے ہاسٹلز 8 ہزار بستروں کی گنجائش کے حامل ہیں۔جبکہ وزارتِ تعلیم کی زیر ِ نگرانی اسوسیئٹ ڈپلومہ پروگرام کے طلباء کے ہاسٹلز کی گنجائش تین ہزار ہے۔ علاوہ ازیں منیسا شہر طالب علموں کی بساط کے مطابق ایک شہر ہے۔ منیسا کے مکین طالب علموں سے محبت اور اُنسیت کی وجہ سے ان کو بڑے سستے داموں مکانات اور فلیٹ بھی کرائے پر دیتے ہیں۔
شہری کیمپس میں واقع کیمپس میں شاپنگ سنٹرز ، میس، کنٹین اور کیفیٹیریا موجود ہیں۔یہاں پر اوپن ایئر اور بند سپورٹس ہال اور سومنگ پولز ، فٹ بال کا گراؤنڈ، ٹینس کورٹس وغیرہ کی طرح کی سہولتیں میسر ہیں۔
جلال بایار یونیورسٹی میں سال بھر کے دوران ایک سو سے زائد ثقافتی و سماجی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ نامور فنکار، گلو کار، مصنفین اور سائنسدان یہاں پر خصوصی پروگراموں اور فنکشنز کا اہتمام کرتے ہوئے اپنے کارناموں اور فنون سے طلبا کو محظوظ کراتے ہیں۔
یونیورسٹی کی لائیبریری 75ہزار کے قریب کتب، ایک ملین دو لاکھ آن لائن کتابیں او ر 8 ڈاٹا بیس کی حامل ہے۔یہاں پر سینما ہال اور ایک کلچرل سنٹر بھی موجود ہے۔
بین الاقوامی طالب علموں کو ترکی زبان سیکھنے میں کسی قسم کی دقت پیش نہیں آتی، یہاں پر ترکی زبان کے خصوصی اسباق کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے، اس خوبصورت یونیورسٹی کے بارے میں جاننے کے لیے بہت کچھ باقی ہے۔آئندہ کی قسط میں ان سے آگاہی کرائی جائیگی۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں